انٹرٹینمنٹ

تیمور کے مستقبل کے بارے میں سیف علی خان کی پیشگوئی

ممبئی: سیف علی خان نے اقربا پروری کے حوالے سے میڈیا کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب میرا بیٹا تیمور 18 سال کا ہوگا تو میڈیا یہ جانے بغیر کہ میں اور کرینہ اس کے مستقبل کے بارے میں کیا سوچتے ہیں اسے فلموں میں لانچ کرچکا ہوگا۔ آئیفا کی تقریب کے دوران کرن جوہر، ورون دھون اور سیف علی خان نے مل کر اداکارہ کنگنا رناوت کو مذاق کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ہم تینوں آج اقربا پروری کی وجہ سے ہی یہاں موجود ہیں، ان کی اس حرکت نے لوگوں کو سخت مشتعل کردیا جس پر ورون دھون اور کرن جوہر نے کنگنا رناوت سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین نہیں تھا ان کی جانب سے کیا جانے والا چھوٹا سا مذاق اتنا سنگین رخ اختیار کرلے گا، کرن جوہر نے وعدہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ آئندہ کبھی بھی کنگنا کو اقربا پروری کے حوالے سے تنقید کا نشانہ نہیں بنائیں گے۔
دوسری جانب سیف علی خان نےاقربا پروری کو طول دینے کیلئے میڈیا کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری میں اس وقت جو جنگ چل رہی ہے اس کا ذمہ دار صرف اور صرف میڈیا ہے اگر میڈیا اس موضوع کو نمک مرچ لگا کر پیش نہ کرتا تو آج یہ بھارتی انڈسٹری کا سب سے بڑا مسئلہ نہیں بنتا۔
انہوں نےمیڈیا کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اقربا پروری ہم نہیں کرتے بلکہ میڈیا کرتا ہے انہوں نے اپنے بیٹے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا نے تیمور کی پیدائش سے قبل اور بعد میں اس کے بارے میں اتنا لکھا کہ وہ چھوٹی سی عمر میں بھارت کی مشہور ترین شخصیت بن چکا ہے، جیسے جیسے تیمور بڑا ہوگا اسے احساس ہوگا کہ وہ بہت مشہور شخصیت ہے اور ہمیں اسے یہ سمجھانے میں بہت مشکل ہوگی کہ تم کوئی اونچی چیز نہیں بلکہ ایک عام انسان ہو اگر تمہیں زندگی میں نام بنانا ہے تو اس کیلئے کڑی محنت کرنی ہوگی جیسے دوسرے کرتے ہیں لیکن اب اسے یہ سمجھانا مشکل ہوگا کیونکہ وہ پہلے ہی بھارت کا مشہور ترین بچہ بن چکا ہے۔
انہوں نے میڈیا کی حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا جب تیمور 18 سال ہوگا پریس اسے بالی ووڈ میں لانچ کرچکا ہوگا بنا یہ جانے کہ بطور والدین میں اور کرینہ اس کے مستقبل کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، لہٰذا اس صورتحال میں ہم پر اقربا پروری کا الزام لگانا نہایت غلط ہے۔
بعدازاں انہوں نے کنگنا کو مذاق کا نشانہ بنانے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا میں کنگنا رناوت کی بہت عزت کرتا ہوں انہوں نے بہت محنت سے یہ مقام حاصل کیا ہے جس پر وہ آج موجود ہیں تاہم میرے نزدیک وہ ایک مذاق سے زیادہ کچھ نہیں تھا لہٰذا میں اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کہنا چاہتا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close