انٹرٹینمنٹ

ہیما مالنی نے سوتیلے بیٹے سنی دیول کے ساتھ کیا سلوک کیا؟

ممبئی: فلموں میں اچھی بیوی، ماں، بیٹی اوربہن کا کردار نبھانے والی بالی ووڈ کی ڈریم گرل ہیما مالنی کی حقیقت کچھ اورہی ہے۔ ہیما مالنی ارد گرد موجود عام سوتیلی ماؤں سے کچھ کم نہیں۔ کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی بالی ووڈ کی ڈریم گرل ہیمامالنی کو لوگ صرف اداکاری کی وجہ سے نہیں بلکہ ان کی سلجھی ہوئی شخصیت کے باعث بھی پسند کرتے ہیں۔ فلم ’’باغبان‘‘میں اپنی اولاد سے محبت کرنے والی ماں کے کردارمیں انہیں بہت سراہا گیا تھا۔صرف فلموں میں ہی نہیں بلکہ ہیما مالنی حقیقت میں بھی اپنی دونوں بیٹیوں ایشا اورآہانا دیول سے بہت پیار کرتی ہیں۔ لیکن کیا واقعی ہیمامالنی ایک اچھی ماں ہیں، اس بات کا خلاصہ خود انہوں نے اپنی کتاب میں کیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ ہیمامالنی نے حال ہی میں اپنی سوانح حیات پر مبنی کتاب ’’بیونڈ دی ڈریم گرل‘‘شائع کی ہے۔ کتاب میں انہوں نے اپنی زندگی کے مختلف رازوں سے پردہ اٹھانے کے ساتھ پہلی بار اپنےسوتیلے بیٹے سنی دیول سے اپنے رشتے کے متعلق بات کی ہے۔ دھرمیندر سے شادی کرنے کے بعد ہی ہیمامالنی اورسنی دیول کے رشتے میں اختلافات پیدا ہونا شروع ہوگئے تھے یہاں تک کہ شادی کے کئی عرصے بعد تک ہیمامالنی نے سنی دیول سے بات بھی نہیں کی تھی اور ان سے ہمیشہ ایک دوری بناکر رکھی تھی۔ تاہم بالی ووڈ اداکارہ ڈمپل کپاڈیہ نے دونوں کے درمیان اختلافات کم کرنے میں اہم کردارادا کیا۔ ہیمامالنی کی کتاب کے مطابق فلم ’’دل آشناہے‘‘کی شوٹنگ کے دوران ڈمپل کپاڈیہ کو معمولی حادثہ پیش آگیاتھا، ہیمابھی سیٹ پرموجود تھیں، اس وقت ڈمل کپاڈیہ اورسنی دیول ایک دوسرے کے گہرے دوست تھے، حادثے کے باعث ڈمپل نے سنی دیول کو فون کیا اور وہ سیٹ پر پہنچے اوراس موقع پر پہلی بارانہوں نے ہیمامالنی سے بات کی اور پوچھا کہ ڈمپل کو کیا ہوا ہے جس پر ہیمامالنی نے کہا کہ کچھ نہیں ہوا وہ بالکل ٹھیک ہے، یہ پہلی بار تھا جب ہم دونوں نے ایک دوسرے سے بات کی۔ واضح رہے کہ سنی اوربوبی دیول آج بھی ہیمامالنی سے زیادہ بات نہیں کرتے اور ہیمامالنی نے بھی ہمیشہ ان سے دوری بناکررکھی ہے، ان کے رشتے کے درمیان اختلافات اتنے زیادہ ہیں کہ سنی اوربوبی نےاپنی سوتیلی بہنوں ایشا اورآہانا کی شادی میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close