انٹرٹینمنٹ

اپنی زہانت سے نہ صرف خود کو محفوظ رکھا بلکہ اس بڑے فلمساز کو بھی سخت مایوس ہونا پڑا

بھارتی فلموں کی معروف اداکارہ ٹیسکا چوپڑا جنہوں نے اپنی بہترین اداکاری سے بالی ووڈ میں خاص مقام پید ا کیا ہے نے انکشاف کیا ہے کہ کیسے اس نے ایک بڑے ڈائر ریکٹرکی ’’شیطانی خواہش ‘‘کو پورا کرنے کی بجائے اپنی زہانت سے نہ صرف خود کو محفوظ رکھا بلکہ اس بڑے فلمساز کو بھی سخت مایوس ہونا پڑا ۔

ٹیسکا چوپڑا نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ روشنیوں کی اس دنیا میں پہلی فلم کرنے کے بعد ان کے پاس کوئی نیا پراجیکٹ نہیں تھا اور کوئی بھی انہیں اپنی فلم میں کاسٹ نہیں کر رہا تھا ،جس کی وجہ سے وہ فارغ بیٹھی کافی مایوسی کا شکار تھیں ،کہ اس دوران بھارتی فلم انڈسٹری کے ایک بڑے ڈائرریکٹر نے مجھے فلم کی آفر کی جسے میں نے فوری قبول کر لیا ،ایک عرصے بعد فلم ملنے پر مجھے بڑی خوشی ہو رہی تھی اور اپنی اسی خوشی کو میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کیا لیکن میرے دوستوں نے ڈائرریکٹر کانام سنتے ہی مجھے اس کی بری شہرت اور منفی کریکٹر کے بارے بتایا ۔ٹیسکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ میں اس کی بری حرکتوں اور منفی شہرت کے باوجود مذکورہ فلم میں کام کرنے کے لئے تیار ہو گئی تھی کیونکہ میرے پاس کوئی دوسری چوائس نہیں تھی ،فلم کی انڈور شوٹنگ تو خیر خریت اور کسی دقت کے بغیر ہو گئی لیکن بیرونی شوٹنگ کے لئے دوسرے ملک میں گئے تو ڈائریکٹر کی اصل حقیقت میرے سامنے آ گئی۔ٹیسکا چوپڑا نے ویڈیو میں ڈائریکٹر کا نام ’’ریپ ٹال‘‘ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ریپ ٹال‘‘ نے ایک دن مجھے کہا رات ہوٹل کے کمرے میں کھانا ساتھ میں کھاتے ہیں، سکرپٹ بھی ڈسکس کر لیں گے ،میں اس کی دعوت کو سن کر حیران رہ گئی کیونکہ اس دن فلم کے تمام لوگوں کو باہر کھانا کھانا تھا ، اس فلم کا اسسٹنٹ ڈائرریکٹر ریپ ٹال کا بیٹا ہی تھا جس نے پورے سٹاف کے ساتھ ڈنر کا پروگرام بنایا تھا ۔

ٹیسکا چوپڑا کا کہنا تھا کہ وہ ایک پلان بنا کر وہ ڈائریکٹر کے کمرے میں ان سے ملنے گئی،بڑا سا گلدستہ اور کافی ساری چاکلیٹس لے کر ہوٹل کے کمرے میں داخل ہوئی تو اندر کا نظارہ دیکھ کر حیران رہ گئی ،ڈائریکٹر صاحب ایک’’ چمکدار لنگی پہنے ‘‘ میرا انتظار کر رہے تھے ،میں کمرے میں داخل ہوتے ساتھ ہی بڑے تپاک سے ڈائریکٹر کے گلے ملی اور ان کی تعریف کرنے لگی ،وہ میرا رویہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ میں اس کے لئے چاکلیٹس اور گلدستہ لے کر آئی ہوں ۔

میں نے ریپ ٹال کا شکریہ بھی ادا کیا کہ اس نے مجھے فلم میں کام کرنے کا موقع دیا ہے ،ہم باتیں کر رہے تھے کہ اس دوران کمرے کے نمبر پر بار بار کالز آنے لگیں جس میں اس کے بیٹے کی بھی کال تھی ،بار بار کالز آنے پر ڈائریکٹر کا منہ لٹک گیا ۔ٹیسکا چوپرا کا کہنا تھا کہ میں نے چالاکی دکھاتے ہوئے ڈائریکٹر کے کمرے میں آنے سے قبل اپنے روم کی تمام کالوں کو ریپ ٹال کے کمرے میں ٹرانسفر کر دیا تھا،جب اس کے بیٹے کی بار بار کال آئی اور اس نے مجھے ڈنر پر جلدی چلنے کے حوالے سے کہا اور پوچھا کہ آپ کہاں ہیں تو میں نے کہا کہ میں سرکے ساتھ کہانی پر بات چیت کر رہی ہوں اور ہولڈ کرتے ہوئے میں نے سر سے پوچھا کہ 10 سے 15 منٹ کافی رہیں گے کہانی ڈسکس کرنے کے لئے؟ جس پر انہوں نے سر ہلا دیا اور اس وقت اس کا مایوسی والا چہرہ دیکھنے کے لائق تھا ،پھر کچھ دن بعد ہم شوٹنگ مکمل کر کے واپس لوٹ آئے لیکن دوبارہ اس ’’ریپ ٹال‘‘ کی جرآت نہیں ہوئی کہ مجھے کھانے کی دعوت دیتا ۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close