انٹرٹینمنٹ

دہشت گردی سے متعلق مغرب کے دہرے معیار پر جے کے رولنگ برہم

معروف ناول ’ہیری پوٹر‘ کی مصنفہ جے کے رولنگ نے اپنی مسلمان اور انسان دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے امریکی اخبار ڈیلی میل کے دوغلے معیار پر اسے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

دو روز قبل کینیڈا کے شہر کیوبک میں واقع ایک مسجد میں ایک نوجوان لڑکے کی فائرنگ سے6 نمازی شہیدہوگئے تھے۔

حملہ آور سے متعلق خبر پر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اسے ’تنہائی کا شکار‘ قرار دیا۔

اس دوغلے معیار نے امریکی مصنفہ جے کے رولنگ کو سخت برواختہ کردیا اور انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں اس کی تصحیح کی، ’یہ ایک دہشت گرد ہے، تنہائی کا شکار نہیں‘

صرف ایک جے کے رولنگ ہی نہیں، کیوبک کی مسجد کے حملے پر مغربی میڈیا کے دہرے معیار کو سب نے تنقید کا نشانہ بنایا۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا، ’اگر کسی مسلمان شخص نے کسی چرچ پر حملہ کیا ہوتا تو اسے فوراً دہشت گرد قرار دیا جاتا‘۔

ے کے رولنگ اس سے قبل بھی اپنی انسان دوستی کا ثبوت دے چکی ہیں جب چند روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 7 مسلمان ممالک پرویزے کی پابندیکا اعلان کیا تب جے کے رولنگ نے نائب امریکی صدر مائیک پنس کے ایک ٹوئٹ کو دوبارہ ری ٹوئٹ کرتے ہوئے انجیل کی ایک آیت لکھی، ’اس شخص کے لیے بھلا کیا فائدہ ہے جو دنیا جیت لے لیکن اپنی روح، اپنے اصل کو ہار جائے‘۔

مائیک پنس نے یہ ٹوئٹ دسمبر 2015 میں کیا تھا جب انہوں نے خود مسلمانوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close