اسلام آباد

جب بھی کوئی حکمرانوں کی کرپشن پر سوال اٹھاتا ہے تو انھیں جمہوریت یاد آ جاتی ہے، عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ جب بھی کوئی حکمرانوں کی کرپشن پر سوال اٹھاتا ہے تو انھیں جمہوریت یاد آ جاتی ہے۔

بنی گالہ سے لاہور ایئرپورٹ کے لئے روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ کے پاس کسی کے کرپشن کے ثبوت ہیں تو انھیں عوام کے سامنے لانے چاہیئیں کیونکہ وہ عوام کے ٹیکس کے پیسے سے تنخواہ لیتے ہیں، وزیر داخلہ کے بیان سے ثابت ہو گیا کہ اب تک تو یہ لوگ ایک دوسرے کو بلیک میل کرتے آئے ہیں لیکن اب پھنس گئے ہیں کیونکہ پاناما لیکس کی دستاویزات کو کوئی مسترد نہیں کر سکتا کیونکہ یہ کسی اپوزیشن جماعت نے نہیں بلکہ ایک انٹرنیشنل فرم نے شائع کی ہیں۔ پاناما لیکس کا معاملہ  کے معاملے پر 3 وزیراعظم مستعفی ہو چکے اور نریندر مودی نے تحقیقات کا حکم دے رکھا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ  بین الاقوامی سطح پر شریف خاندان پر 4 قسم کے الزامات ہیں جن میں منی لانڈرنگ، ٹیکس چھپانا، کرپشن، الیکشن کمیشن کو جھوٹ بولا شامل ہے اور ان میں سے ایک بھی ثابت ہو جائے تو اس کی سزا جیل ہے، پاناما لیکس کے معاملے پر آئس لینڈ کے وزیراعظم نے استعفیٰ دیا اور برطانوی وزیراعظم کو ٹیکس کی تمام تفصیلات پارلیمنٹ میں پیش کرنا پڑیں لیکن ہمارے یہاں جب بھی حکمرانوں کی کرپشن کے خلاف سوال اٹھایا جاتا ہے تو انھیں جمہوریت یاد آجاتی ہے۔

تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ ہم نے پاناما لیکس کے معاملے پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی کے علاوہ کوئی کمیشن منظور نہیں ہے، اگر کمیشن نہیں بنا تو پہلے چھوٹے چھوٹے احتجاج ہوں گے اور پھر سب کو لے کر لاہور کی جانب مارچ کریں گے، اللہ نے پاکستانی قوم کو سنہری موقع دیا ہے کہ وہ کرپٹ حکمرانوں احتساب کریں، اللہ نے کھیلوں کے میدانوں میں میری تیاری کروا رکھی ہے اور ہم مل کر اس ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔ لندن میں پارٹی فنڈ ریزنگ کے علاوہ پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے 3 انٹرنیشنل فرانزک کمپنیوں سے بھی ملوں گا جسے ہم منتخب کریں گے اور حکومت ان سے معاملے کی تحقیقات کروائے گی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close