اسلام آباد

پانامالیکس پر ٹی او آرز کے حتمی فیصلے تک جوڈیشل کمیشن نہیں بن سکتا، چیف جسٹس

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے لکھے گئے خط پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے جوابی خط وزارت قانون کو ارسال کردیا جس میں چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ٹرمز آف ریفرنس کے حتمی فیصلے تک جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاسکتا۔

 پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے حکومتی خط پراعتراضات لگاتے ہوئے اس کا جواب وزارت قانون کو ارسال کردیا۔ چیف جسٹس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے بادی النظر میں حکومتی ٹرمز آف ریفرنس کے تحت پاناما لیکس کی تحقیقات میں کئی سال لگ سکتے ہیں کیوں کہ حکومتی ٹی او آرز وسیع ہیں جس میں کمپنیوں کی فہرست اورشخصیات کے نام نہیں دیئے گئے۔

چیف جسٹس نے جوابی خط میں واضح کیا ہے کہ انکوائری کمیشن ایکٹ 1956 کا دائرہ کار محدود ہے جب کہ حکومتی خط میں آف شور کمپنیاں رکھنے والے خاندانوں، شخصیات اور کمپنیوں کا ذکر نہیں کیا گیا اس لئے کمیشن کی تشکیل کے لئے باقاعدہ قانون سازی کی جائے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close