اسلام آباد

2 نومبر کو کرپٹ الیون سے میچ ہوگا، عمران خان

اسلام آباد: عمران خان کا کہنا ہے کہ 2 نومبر کو کسی پارٹی کی تحریک نہیں پورے ملک کی تحریک ہے اور اس دن کرپٹ الیون سے میچ ہوگا جب کہ ہم جمہوریت ڈی ریل کیے بغیر احتساب چاہتے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم سے لے کرپٹواری تک سب قانون کے تحت ہیں لیکن ملک میں جمہوریت نہیں بادشاہت قائم ہے، وزیراعظم نے  پارلیمنٹ میں سب کے سامنے جھوٹ بولا اور کہا کہ خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہیں، نواز شریف کہتے ہیں کہ فلیٹ2005میں لئےاور کلثوم نوازکہتی ہیں کہ 90ء کی دہائی میں فلیٹ لیے جب کہ حسین نواز نےسب کےسامنے کہا کہ یہ مریم کی کمپنیز ہیں۔ انہوں نے کہا 4 حلقے اس لیے نہیں کھولے جارہے تھے کیونکہ دھاندلی ہوئی تھی جس کا نواز  شریف نے ہری پور میں جلسے کے دوران تسیلم بھی کیا اور الیکشن میں جو جیتا اس نے اور جو ہارا اس نے بھی دھاندلی کاکہا جب کہ جوڈیشل کمیشن نےالیکشن کمیشن کے خلاف نوٹس دیے اور 40 کوتاہیوں کی نشاندہی کی۔

سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر نیب میں 14 کیسز ہیں لہذا اگر نیب اور ایف بی آر اگر ٹھیک ہوں گے تو سب ٹھیک ہو گا لیکن نوازشریف اور خورشید شاہ نے مل کر نیب کا سربراہ مقررکیا۔عمران خان نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ڈبل شاہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ اورنواز شریف کے خلاف نیب میں کیسز ہیں لہذا خورشید شاہ کیسے نیب کے سربراہ کی مخالفت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں الیکشن ہوتے ہیں لیکن جمہوریت نہیں آتی لہذا دھرنا صاف اور شفاف الیکشن کے لیے دیا جب کہ تیسری دنیا میں کونسا ڈکٹیٹر ہے جو الیکشن نہیں کرواتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم پر کرپٹ مافیا اور چور بیٹھے ہیں،20 سال سے جدو جہد کررہاہوں سب سے لڑائی نہ لڑوں تو کیا کروں لہذا 2 نومبر کو کسی پارٹی کی تحریک نہیں پورے ملک کی تحریک ہے اور اس دن کرپٹ الیون سے میچ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور احتساب ایک ہی چیز ہے ، جمہوریت میں پرامن احتجاج ہرکسی کاحق ہے اور ہم جمہوریت ڈی ریل کیے بغیر احتساب چاہتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ کینسر کا علاج بہت مہنگا ہے، 8 سے 10 لاکھ روپے میں ہوتا ہے لیکن شوکت خانم میں 75 فیصد مریضوں کا علاج مفت ہوتا ہے اور شوکت خانم ہسپتال 4 سو کروڑ روپے خسارہ کرتا ہے جب کہ کے پی کے کی 60 فیصد آبادی کو ہیلتھ انشورنس پر لے آئے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close