اسلام آباد

حافظ سعید کی نظر بندی کا فیصلہ ریاست نے قومی مفاد کے تحت کیا، آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا ہے کہ ہم کسی سے جنگ نہیں چاہتے ہر مسئلے کو بات چیت کے زریعے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں اگر کسی قسم کی جارحیت کی گئی تو بھرپور جواب دینے کے لئے تیار ہے ۔

راول پنڈی میں میجر جنرل آصف غیور نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ افغانستان اور پاکستان کے بارڈر پر صورت حال معمول کے مطابق نہیں ہے ہمیں افغانستان کی صورتحال پر تشویش ہے پاکستان سے فرار ہونے والے تحریک طالبان پاکستان کی قیادت بھی طویل عرصہ سے افغانستان میں پناہ لئے ہوئے ہے پاک فوج نےآپریشن ضرب عضب کے زریعے کئی بیرونی دہشت گردوں کو پاکستان میں داخلے سے روکادہشت گردوں کو روکنے کے لئے پاکستان افغانستان بارڈر پر اقدامات کئے کئی چیک پوسٹیں تعمیر کی لیکن اس کے ساتھ ساتھ ضروری ہے افغانستان کی طرف بھی بہتر بارڈ مینجمنٹ سسٹم ہو۔
مردم شماری کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ پندرہ مارچ سے مردم شماری کا عمل شروع ہوگا جس میں دو لاکھ فوجی جوان سول انتظامیہ کی مدد کرینگے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ پاک فوج کی پیشہ وارانہ تربیت جاری رہے گی۔

 پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بتایا کہ بھارت نے نو سو پینتالیس بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی اشتعال انگیزی سے چھیالیس پاکستانیوں کی شہادت ہوئیں پاک فوج کی جانب سے ہربار بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا اور اس دشمن کے چالیس فوجیوں کوہلاک کیا گیا بھارت نے نومبر میں سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا جو بے بنیاد تھا انہوں نے واضح کیا کہ بھارت نے کولڈ وار ڈاکٹرین کو تیز تر کرنے کا عندیہ دے کر اپنی نیت واضح کی ہے بھارت کولڈ وار اسٹارٹ کرے یا نہ کرے جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

میڈیا بریفنگ کے بعد صحافیوں کے جانب سے پوچھے گئے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے بلاگرز کی گمشدگی سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلاگرز کی گمشدگی سے پاک فوج کا کوئی تعلق نہیں جبکہ حافظ سعید کے بارے میں میجر جنرل آصف غیور کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی نظر بندی کا فیصلہ ریاستی اداروں نے قومی مفاد کے تحت کیا سب سے پہلے پاکستان کا مفاد عزیز ہے۔

بریفنگ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ڈان لیک کے معاملے پر انکوائری جاری ہے کسی قسم کی قیاس آرائی نہیں کر سکتےامید ہے ڈان لیک معاملے کی انکوائری جلد سامنے آ جائے گی۔

فوجی عدالتوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے فوجی عدالتوں نے بھرپور کام کیا جب بھی ملٹری کورٹ کا قیام عمل میں لایا گیا اس کے لئے باقاعدہ طریقہ کار طے کیا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close