سندھ

ڈائن بھی7 گھرچھوڑدیتی ہے لاڑکانہ تو پی پی پی کا اپنا شہر ہے،چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ

کراچی: چف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ ڈائن بھی 7 گھر چھوڑدیتی ہے لاڑکانہ تو پیپلزپارٹی کا اپنا شہر ہے۔ 

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کی سربراہی میں لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز میں کرپشن کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار بشیر عباسی نے درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ 2008 سے اب تک لاڑکانہ کے لئے 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ لاڑکانہ اب بھی کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے سابق صدر آصف علی زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ملی بھگت سے فنڈز کا بڑا حصہ کرپشن کی نذر ہوچکاہے۔ جس پر چیف جسٹس سجاد علی شاہ کا ریمارکس دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈائن بھی 7 گھر چھوڑ دیتی ہے  لاڑکانہ تو پیپلزپارٹی کا اپنا شہر ہے۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ سندھ حکومت نے لاڑکانہ پر کتنا پیسہ لگایا ہے اس کا حساب دیں ۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ درخواست کی جانب سے حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سرکار کو فنڈز کا حساب تو دینا ہوگا۔  8 سال میں تو پورے سندھ میں نوے ارب روپے نہیں لگے لاڑکانہ میں کیسے اتنی بڑی رقم خرچ ہوگئی، عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سے 2008 سے لے کر اب تک لاڑکانہ کے ترقیاتی فنڈز کی تفصیلات طلب کرلیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close