کھیل و ثقافت

شاہد آفریدی کرکٹ کا ہمیشہ چمکنے والا ستارہ بن گئے

لندن: پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور دنیا بھر میں اپنی جارحانہ بیٹنگ سے خود کو منوانے والے آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے بین الاقوامی کیریئر کا لارڈز کے میدان پر اختتام ہوا، انھوں نے 1996 میں کھیل کا آغاز کیا اور پھر دنیائے کرکٹ کے افق کا وہ ستارہ بن گئے جو اب ہمیشہ چمکتا رہے گا۔

بی بی سی کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر قومی اور غیر ملکی کھلاڑیوں کے ساتھ بڑی تعداد میں دیگر افراد نے آفریدی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے اپنے پیج پر لکھا’شکریہ شاہد آفریدی ان تمام لمحات کے لیے۔‘

آفریدی ایک ایسے بیٹسمین کے طور پر جانے جاتے ہیں جو چاہے ٹیسٹ میچ ہو ون ڈے یا پھر ٹی ٹوئنٹی ان کا بیٹنگ کرنے کا انداز تبدیل نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ پاکستان سمیت شاید ہی دنیا کا کوئی ایسا کونہ ہو جہاں شاہد آفریدی کے مداح نہ ہوں۔گوکہ شاہد آفریدی کا ٹیسٹ کیریئر زیادہ طویل نہیں رہا لیکن پھر بھی انھوں نے اس فارمیٹ میں کئی بار اپنی جارحانہ بیٹنگ سے مداحوں کے دل جیتے ہیں۔شاہد آفریدی نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز 1998 میں آسٹریلیا کے خلاف کراچی میں کیا تھا،انھوں نے اپنا آخری ٹیسٹ بھی آسٹریلیا ہی کے خلاف کھیلا تھا، ٹیسٹ کرکٹ میں شاہد آفریدی نے27 میچز میں36.51 کی اوسط سے 1716 رنز بنائے، بھارت کیخلاف128 گیندوں پر 156 رنز ان کی سب سے بڑی اننگز تھی۔

شاہد آفریدی ٹیسٹ کرکٹ میں بھی 5 سنچریاں اور 8 ففٹیزبنا چکے، بولنگ میں ان کی حاصل کردہ وکٹوں کی تعداد 48 ہے، اس کے برعکس ایک روزہ میچوں میں شاہد آفریدی کا کیریئر تقریباً 20 سال کے طویل عرصے پر محیط رہا،اس فارمیٹ میں شاہد آفریدی نے کئی بار ایسی کارکردگی کا مظاہرہ کیا جسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

سابق کپتان نے اپنے کیریئر کا آغاز ہی37 گیندوں پر سنچری اسکور کرکے کیا جو اس وقت بین الاقوامی کرکٹ کی تیز ترین سنچری اننگز تھی،انھوں نے اپنے دوسرے ہی بین الاقوامی ون ڈے میچ میں سری لنکن بولنگ کے خلاف صرف 37 گیندوں پر سنچری اسکور کی جس میں11چھکے اور6 چوکے شامل تھے۔ 398 ایک روزہ میچز میں شاہد آفریدی نے 8064 رنز بنائے جس میں 6 سنچریاں اور 39 ففٹیزشامل ہیں۔

شاہد آفریدی کو ون ڈے انٹرنیشنلز میں 32 بار میچ اور4 مرتبہ سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، وہ بولنگ کے شعبے میں بھی کئی بار عمدہ کارکردگی دکھا کر پاکستان کو میچز جتوا چکے۔

ایک روزہ میچز میں ان کی وکٹوں کی تعداد 398 ہے جس میں ویسٹ انڈیز کے خلاف صرف 12 رنز کے عوض7 وکٹیں بہترین کارکردگی ہے۔ 2009 سے 2014 تک شاہد آفریدی کی کپتانی میں پاکستانی ون ڈے ٹیم 38 میں سے 19 میچز میں کامیاب ہوئی جبکہ 18 میں شکست کا سامنا رہا، انہی کی کپتانی میں پاکستان نے 2011 کے کرکٹ ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی جہاں اسے بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close