کھیل و ثقافت

چیئرمین کا کمرہ، احسان مانی کی تختی 4 ستمبر کو جگمگائے گی؟

کراچی:  چیئرمین پی سی بی کے کمرے پراحسان مانی کی تختی 4 ستمبرکو جگمگانے کا امکان ہے۔ نئے وزیر اعظم عمران خان کے عہدہ سنبھالنے پر نجم سیٹھی نے چیئرمین پی سی بی کی پوسٹ چھوڑ دی تھی، اس کے بعد پیٹرن انچیف نے احسان مانی کو بورڈ کی سربراہی سونپنے کا اعلان کیا تاہم تھوڑی دیر بعد وضاحت جاری کردی کہ اس حوالے سے آئینی طریقہ کار اختیارکرتے ہوئے الیکشن کا انعقاد کیا جائے، پہلے احسان مانی اور بعد میں اسد علی خان کو گورننگ بورڈ میں شامل کیا گیا۔

دونوں کی تقرری کا نوٹیفکیشن ایک ساتھ ہی جاری ہوا، اب نئے چیئرمین پی سی بی کا رسمی انتخاب 4 ستمبر کو متوقع ہے، الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سید افضل حیدر نے اس حوالے سے ابتدائی پراسس مکمل کر لیا،البتہ بعض چیزیں ابھی باقی ہیں،وزیر اعظم و پیٹرن انچیف پی سی بی عمران خان کی جانب سے نامزد کردہ دونوں امیدواروں احسان مانی اور  اسد علی خان کی گورننگ بورڈ میں شمولیت کا عمل مکمل ہوگیا۔

الیکشن کا مجوزہ شیڈول اور دیگر نوٹس مکمل کرنے کے بعد رپورٹ وزیر اعظم سیکریٹریٹ بھی ارسال کر دی گئی، توقع ہے کہ منگل یا بدھ کو باضابطہ طور پر شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔ اب تک4 ستمبر کی تاریخ کا فیصلہ ہوا البتہ اس میں 1،2 روز کی تبدیلی بھی ممکن ہے، منگل کو گورننگ بورڈ ارکان کو باضابطہ خطوط ارسال کیے جائیں گے، ان میں سے کوئی بھی چیئرمین کے الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے، سب کو کاغذات نامزدگی بھی روانہ کیے جا رہے ہیں۔

امیدوار سے کہا جائے گاکہ وہ  گریجویشن یا زائد تعلیم کی ڈگری، ایک حلف نامہ، شناختی کارڈ کی تصدیق شدہ کاپی اور کاغذات نامزدگی جلد از جلد جمع کرا دیں۔ اس کے بعد اگر کسی پر اعتراض ہوا تو اس کا جائزہ لیا جائے گا، اسکروٹنی کے بعد حتمی فہرست جاری ہوگی، یہ پراسس 6 سے 7روز میں مکمل کیا جائے گا، اس کے بعد ممکنہ طور پر 4 تاریخ کو گورننگ بورڈ کا اجلاس طلب کر کے نئے چیئرمین کا انتخاب ہو گا۔

اگر صرف ایک امیدوار ہوا تو بھی میٹنگ ہوگی جس میں کم از کم 6 ارکان کی موجودگی لازمی ہے۔ توقع یہی ہے کہ احسان مانی بلامقابلہ منتخب ہو جائیں گے، اس صورت میں الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سید افضل حیدرکامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے  کے بعد انھیں عہدہ سنبھالنے کاکہیں گے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close