Featuredدنیا

جوہری معاہدہ برقرار رکھنے کیلیے ایران نے یورپ کو 7 شرائط پیش کر دیں

تہران / برلن: ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری سمجھوتے پر قائم رہنے اور اس سے علیحدہ نہ ہونے کی ضمانت کیلیے یورپی ممالک کے سامنے 7 شرائط پیش کی ہیں۔

عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی سپریم لیڈرنے کہا کہ ایران کا بیلسٹک پروگرام اور خطے میں ایرانی سرگرمیوں پرکوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، انھوں نے جوہری معاہدہ قائم رکھنے کیلیے یورپی ممالک پر شرط عائد کی کہ وہ ایران کی تیل کی مصنوعات کی خریداری جاری رکھیں اور اس ضمن میں امریکی دباؤ کو مسترد کر دیں۔

یورپی بینک ایران کے ساتھ لین دین برقرار رکھیں، آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ تہران یورپی ممالک کے ساتھ امن قائم رکھنا چاہتا ہے مگر فرانس، برطانیہ اور جرمنی جیسے ممالک ایران کے حساس معاملات میں امریکا کی اتباع کر رہے ہیں۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر برائے عسکری امور میجر جنرل یحییٰ رحیم صفوی نے دعویٰ کیا ہے کہ اللہ کے ہاں ایران کا کوئی متبادل نہیں، امریکی وزیر خارجہ کے بیانات عقل وفہم سے بھی ماورا ہیں، خطے اور پوری دنیا نے امریکی بلیک میلنگ اور دھمکی آمیز سیاست کو مسترد کردیا ہے۔

دریں اثنا ایران کے ایٹمی توانائی کے قومی ادارے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ ملک کی ایٹمی صنعتیں پوری طرح کام کر رہی ہیں اور ہم ایٹمی معاہدے سے پہلے والی پوزیشن پر واپسی کیلیے مکمل تیار ہیں۔

ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران کے حوالے سے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے بیان کو بے بنیاد اور پرانے مفروضوں پر مبنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ واشنگٹن پریشر گروپوں کے ہاتھوں یرغمال بن چکا ہے۔

دریں اثنا جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ چین اور جرمنی موجودہ ایرانی جوہری معاہدے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

دوسری طرف جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کے معاملے پر امریکا اور جرمنی کا نقطہ نظر ایک دوسرے سے متضاد ہے اور اس پر اتفاق کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close