دنیا

’اسامہ کے بیٹے نے اس خاتون سے شادی کرلی ہے اور۔۔۔‘ اسامہ بن لادن کی ماں نے انتہائی حیران کن انکشاف کردیا، دنیا دنگ رہ گئی

واشنگٹن: امریکا نے سات سال قبل شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد آپریشن میں ہلاک کرنے کا دعوٰی کیا تو امریکی حکام نے یہ اعلان بھی کر دیا کہ اب القاعدہ کا خاتمہ ہو گیا، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ جلد ہی اسامہ بن لادن کا کمسن بیٹا حمزہ بن لادن سامنے آ گیا اور اپنے باپ کا مشن پورا کرنے کا اعلان بھی کر دیا۔ اب اسامہ بن لادن کے اسی بیٹے کے متعلق یہ حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے کہ اس نے امریکہ پر 9/11 دہشتگردی میں ملوث ہائی جیکروں کی رہنمائی کرنے والے دہشتگرد کی بیٹی سے شادی کرلی ہے ۔برطانوی اخبار دی گارڈین کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں حمزہ بن لادن کے قریبی عزیزوں نے بتایا ہے کہ اس نے 9/11 حملہ کرنے والے ہائی جیکروں کی رہنمائی کرنے والے دہشتگرد محمد عطاءکی بیٹی سے شادی کی ہے۔ محمد عطاءوہ ہائی جیکر تھا جو امریکن ائیرلائن کی پرواز 11 کو کنٹرول کررہا تھا، جو ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے شمالی ٹاور سے سب سے پہلے ٹکرائی۔ اس طیارے میں مسافروں اور عملے سمیت 92 افراد سوار تھے۔اسامہ بن لادن کی والدہ اور سوتیلے بھائیوں نے پہلی بار برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 29 سالہ حمزہ بن لادن اپنے باپ کا جانشین ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ نوجوان حمزہ بن لادن اپنے باپ کی موت کا بدلہ لینے کے لئے پرعزم ہے۔ اسامہ بن لادن کی والدہ نے خدشے کا اظہار کیا کہ حمزہ بھی انہی لوگوں کی صحبت میں ہے جنہوں نے اس کے باپ کو غلط راستے پر لگایا اور خدشے کا اظہار کیا کہ وہ بھی اپنے باپ کے نقش قدم پر چل سکتا ہے۔ اسامہ بن لادن کے سوتیلے بھائیوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے حمزہ کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ وہ اپنے باپ کے راستے پر مت چلے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوا۔یاد رہے کہ امریکی بحریہ کے کمانڈوز نے مئی 2011ءمیں پاکستان میں اسامہ بن لادن کے کمپاﺅنڈ پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں اسامہ بن لادن مارا گیا اور اس کے ساتھ مقیم اس کی تین بیویوں اور بچوں کو امریکی کمانڈوز نے حراست میں لے لیا تھا۔ حمزہ بن لادن کے بارے میں بتایاجاتا ہے کہ اس وقت وہ افغانستان میں ہے جہاں اسے القاعدہ کا کنٹرول باقاعدہ طور پر سنبھالنے کے لئے تیار کیا جارہا ہے۔ امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ گزشتہ سال حمزہ بن لادن کو مطلوب ترین عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کرچکا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close