تجارت

ایف بی آر کو ٹیکس دہندگان کی تعداد 1 کروڑ تک بڑھانے کا ہدف

اسلام آباد:  وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ہدایت کی ہے کہ ٹیکس دہندگان کی تعداد 10لاکھ سے بڑھا کر 1 کروڑ تک کی جائے اورنئے لوگوں کوٹیکس بیس بڑھانے اورٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے بجلی و گیس کے بلوں اور کریڈٹ کارڈ سمیت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو استعمال میں لایا جائے۔ اس ضمن میں ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ ہدایات وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حال ہی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو ہیڈ کوارٹرز میں ایف بی آر افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کی ہیں۔

دستاویز کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ایف بی آر پر ٹیکس وصولیوں میں 20 فیصد اضافے (گروتھ)کی موجودہ شرح کو برقرار رکھنے پر بھی زور دیا اور کہا ہے کہ موجودہ ٹیکس سسٹم کی اصلاح کے ساتھ ریونیو گروتھ اہم ترین چیلنج ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ تبدیلی اور حل فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے اندر سے آنے چاہئیں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اصلاحات پرموثر عملدرآمد کرنے کی کوشش کرے مگر ٹیکسیشن اور گروتھ کے درمیان توازن بھی برقرار رکھا جائے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ تاثر انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اگر ٹیکسیشن سسٹم غیرمنصفانہ ہوگا تو اس سے ٹیکس چوری بڑھے گی، ٹیکسیشن سسٹم سادہ بنانے اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، ٹیکس بیس بڑھانے اور نئے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے بجلی و گیس کے بلوں اور کریڈٹ کارڈ سمیت کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو استعمال میں لایا جائے۔

شاہد خاقان عباسی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیوکو ہدایت کی انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے ٹیکس دہندگان کی تعداد بڑھائی جائے، انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے 10لاکھ ہیں، یہ تعداد بہت کم ہے لہٰذا ملک میں ٹیکس ادائیگی کے کلچر کو فروغ دیا جائے۔ انھوںنے کہا کہ اس وقت ملک میں کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے لوگوں کی تعداد 8 کروڑ کے لگ بھگ ہے اور ان 8 کروڑ میں سے کم ازکم 1کروڑ لوگ انکم ٹیکس ریٹرن فائلرز ہونے چاہئیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close