تجارت

ٹیکسٹائل کے شعبے میں بڑی سرمایہ کاری

جی ہاں رواں سال جون میں چائنا ایسوسی ایش آف سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی جانب سے بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کے قریب انڈسٹریل پاک کی تعمیر کا اعلان کیا۔ ٹیکسٹائل شعبے کی ترقی کیلئے ایک ارب ڈالر سے زائد لاگت کا یہ منصوبہ دوہزار سترہ کے آخر تک مکمل ہوگا جبکہ چین کی سو سے زائد کمپنیوں نے اس پارک میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔اسی طرح ویت نام بھی ٹیکسٹائل سیکٹر کے شعبے میں چین کی سرمایہ کاری کا محور بن چکا ہے جہاں ایک چینی ٹیکسٹائل انڈسٹری گروپ سالانہ تین لاکھ ٹن پیداوار حاصل کررہا ہے۔

چین کی دیگر کمپنیاں بھی یہاں بھرپور سرمایہ کاری کررہی ہیں جس کے تحت نئی انڈسٹری لگائی جارہی ہے، موجودہ انفراسٹرکچر کی اپ گریڈیشن بھی کی جارہی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں صورتحال مختلف ہے، چین پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرچکا ہے اور کررہا ہے لیکن اس کی کمپنیاں ٹیکسٹائل کے شعبے کو مکمل طور پر نظر انداز کئے ہوئے ہیں۔ چین کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی سالانہ برآمدات دوسو اڑتالیس ارب ڈالر ہیں جو دنیا بھر میں اس شعبے کی برآمد ات کا سینتیس فیصد ہے۔

اس کے برعکس پاکستانی کی اس شعبے میں سالانہ برآمدات تیرہ ارب ڈالر ہیں جو کہ عالمی مارکیت کا صرف ایک اعشاریہ سات فیصد ہے۔چین اپنی برآمدات مزید بڑھانے کے لئے بھی کوشاں ہے لیکن پاکستان کو مواقع سے فائدہ نہیں مل رہا۔اس کے مقابلے میں چینی کمپنیوں کی زیادہ تر توجہ بھارت، بنگلہ دیش اور ویت نام پر ہے۔حتی کہ پاکستان سوت کی برآمدات میں بھی بھارت اور ویت نام کے مقابلے میں اپنی مارکیٹ کھورہا ہے۔پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا کپاس پیدا کرنے والا ملک ہے لیکن اس کا ٹیکسٹائل کاشعبہ مسلسل انحطاط پذیر ہے اور بڑھتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے میں ناکام ہے ۔

اگرچہ حکومت اس حوالے سے اقدامات کرتی رہی ہے لیکن اس کے باوجود چینی کمپنیوں کی توجہ حاصل نہیں کی جاسکی ۔ اس صورتحال کی بنیادی وجہ توانائی کا بحران،سیکیورٹی صورتحال،مہنگا کاروبار اور مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مخدوش صورتحال ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close