تجارت

2018ء کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 49 فیصد اضافہ

کراچی: سال 2018ء کے دوران اہم پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں49فیصد تک کا اضافہ دیکھا گیا، جب کہ ڈیزل ایک سال میں 25اور پٹرول 18روپے مہنگا ہوا۔ تفصیلات کے مطابق سال 2018ء کے دوران سب سے زیادہ اضافہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں ہوا جس کی قیمت 49 فیصد اضافے سے 52روپے 12پیسے لٹر سے بڑھ کر 77 روپے 44 پیسے لٹر تک جاپہنچی۔ مٹی کا تیل قیمت میں اضافے کے حوالے سے دوسرے نمبر پر رہا، اس کی قیمت 45 فیصد اضافے سے 57 روپے 58 پیسے لٹر سے بڑھ کر 83 روپے 50 پیسے لٹر ہو گئی۔ رواں برس ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت اس دوران 29فیصد اضافے سے 85روپے 95پیسے لٹر سے بڑھ کر 110 روپے 94 پیسے لٹر کی سطح پر جا پہنچی۔

پٹرول کی قیمت میں رواں برس کے دوران 24 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا اور پٹرول کی فی لٹر قیمت 18 روپے 36 پیسے کے اضافے سے 95 روپے 83 پیسے لٹر کی سطح پر آ پہنچی۔ حکومتیں اپنی آمدن کے لیے پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں پر کافی انحصار کرتی ہیں اور پٹرول و ڈیزل جیسی اہم پٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں کی شرح 30فیصد سے زائد بتائی جاتی ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مہنگائی کی شرح سے براہ راست وابستہ ہوتی ہیں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی لہر میں بھی اضافہ دیکھا جاتا ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود ملک بھر میں ان مصنوعات کی طلب مسلسل بڑھ رہی ہے ، جس کی وجوہات میں ٹرانسپورٹ سیکٹر کی ترقی اور صنعتی سرگرمیاں بتائی جاتی ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close