Featuredتجارت

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں 2002 کے بعد کی کم ترین سطح پر

عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بدھ کے روز مزید کمی دیکھی گئی ہے اور یہ 2002 کے بعد کی کم ترین سطح پرآگئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق تیل کی قیمتوں میں گراوٹ تیل پیدا کرنے والے ممالک کی جانب سے پیداوار میں حالیہ کمی کے باوجود جاری ہے۔
ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 19 اعشاریہ 20 ڈالر فی بیرل جب کہ برینٹ کی قیمت 28 اعشاریہ 38 ڈالر فی بیرل پر آگئی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے آر ٹی کے مطابق ‘روسی صدر ولادی میر پوٹین کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس کے پھیلاﺅ سے عالمی معیشت پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔’
ماہرین کے مطابق یہ تاریخ میں خام تیل کی پیداوار میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی کمی ہے۔ اوپیک پلس اوپیک کے رکن مالک اور تیل پیدا کرنے والے غیر رکن ممالک پر مشتمل ہے جن میں روس سرفہرست ہے۔

اتوار کو سعودی عرب اور روس کی سربراہی میں تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک تیل کی یومیہ پیداوار میں 9.7 ملین بیرل کمی پر متفق ہوگئے تھے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے میکسیکو کی شرائط آسان بنانے کے لیے مداخلت کی تھی جس کے تحت میکسیکو کی تیل پیداوار اوپیک پلس ممالک کی نسبت کم ہو جائے گی۔
صدر ٹرمپ نے ٹوئٹر پر بیان میں اس ‘عظیم ڈیل’ پر سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور روس کے صدر پوٹین کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
کویتی وزیر پیٹرولیم خالد الفاضل نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’تیل کی پیداوار میں کمی کا معاہدہ یکم مئی 2020 سے نافذ ہوگا- میکسیکو کے ساتھ درمیانہ حل طے پایا۔’
متحدہ عرب امارات کے وزیر توانائی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ‘یو اے ای اپنی تیل کی پیداوار 4.1 ملین بیرل یومیہ کی سطح سے کم کرنے کا پابند ہے۔’
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر توانائی نے امید ظاہر کی کہ تیل کی مارکیٹ کی صورت حال سال رواں کے آخر تک بہتر ہو جائے گی۔
امریکہ نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ ‘وہ یومیہ 2 سے تین ملین بیرل تیل کی پیداوار کم کر دے گا۔’
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے  باعث تیل کی طلب کم ہوئی ہے اور عالمیمنڈی میں تیل کی قیمتوں میں مسلسل کمی دیکھی جارہی  ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close