تجارت

عالمی اثاثے ظاہر نہ کرنے والی کمپنیوں اور ٹیکس دہندگان پر 2 ہزار روپے یومیہ جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے عالمی اثاثے ظاہر نہ کرنیوالی کمپنیوں و ٹیکس دہندگان پر2000 روپے یومیہ کے حساب سے جرمانے عائد کرنیکا فیصلہ کیا ہے جبکہ ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ اور دستاویزات نہ رکھنے والوں پر ایک فیصد جرمانہ عائد کیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پروجیکٹ کو حتمی شکل دینے کے حوالے سے او ای سی ڈی کی ٹیم کے پاکستان آنے سے قبل پارلیمنٹ میں پیش کیے جانیوالے فنانس بل 2017کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن 182میں ترمیم کردی ہے اور فنانس بل 2017 کے ذریعے انکم ٹیکس آرڈیننس کی مذکورہ شق میں تجویز کردہ ترمیم، تمام رپورٹنگ فنانشل انسٹی ٹیوشنز اور اداروں کیلیے سیکشن107 ،108اور165 بی کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو درکارتمام معلومات کی فراہمی لازمی قرار دیدی گئی ہے اور تمام رپورٹنگ فنانشل انسٹی ٹیوشنز اور اداروں کو مقرر تاریخ تک ایف بی آر کو معلومات فراہم کرنا ہونگی اور مقررہ تاریخ تک معلومات فراہم نہ کرنیوالے رپورٹنگ فنانشل انسٹی ٹیوشنز اور اداروں پر کم ازکم 25 ہزار روپے یا 2000روپے یومیہ کے حساب سے جرمانہ عائد کیا جائے۔

علاوہ ازیں فنانس بل میں کی جانیوالی ترمیم میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ تمام لوگوں کو اپنے پاس ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ رکھنا ہوگا جسے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو سیکشن اور انکم ٹیکس رُولز کے تحت درکار معلومات فراہم کرنا ہونگی اور معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر ٹرانزیکشن کی مجموعی مالیت کے ایک فیصد کے برابرجرمانہ عائد کیا جبکہ اس بارے میں ذرائع کا کہنا ہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) او ای سی ڈی کے ممبر ممالک کے ساتھ معلومات کے تبادلہ پر عملدرآمد سے قبل انفارمیشن سیکیورٹی مینجمنٹ کو یقینی بنانے کیلیے آئی ایس او 27001سرٹیفکیٹ حاصل کرنے جا رہا ہے جبکہ او سی سی ڈی کا اعلی سطع کا وفد جولائی میں پاکستان آئے گا جس معلومات کے تبادلہ کے آغاز کے حوالے سے معاملات کو حتمی شکل دی جائے گی اور پائلٹ پراجیکٹ کو عملی جامہ پہنانے کیلیے پیرامیٹرز طے ہونگے۔

ذرائع نے بتایا او ای سی ڈی معاہدہ پر دستخط کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) او ای سی ڈی ممبر ممالک کے ساتھ ٹیکس چوری سے متعلق معلومات کے تبادلہ کے حوالے سے انتظامات مکمل کررہا ہے اوراس حوالے سے ایڈوانس اسٹیج میں داخل ہوچکا ہے مذکورہ افسر نے بتایا کہ مذکورہ معاہدہ کے تحت برطانیہ کے تعاون سے ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنیوالے پاکستانیوں بارے معلومات حاصل کرنے کیلیے غیر ملکی کمپنی سے خودکار نظام کا سافٹ ویئر خریدنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اس کے علاوہ پاکستان کی حساس نوعیت کی معلومات کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کیلیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آئی ایس او 27001سرٹیفکیٹ حاصل کرنیکا بھی فیصلہ کیا ہے اور مذکورہ سرٹیفکیٹ کے حصول کیلیے درکار اسٹینڈرڈز کو پورا کیا جارہا ہے تاکہ جب معلومات کا تبادلہ شروع ہو تو اس وقت تمام سیکیورٹی فیچرز مکمل طور پرآپریشنل ہوں مذکورہ افسر نے بتایا کہ ایف بی آرکی جانب سے اچھی ساکھ کی حامل سافٹ ویئر تیار کرنیوالی امریکی یا یورپی کمپنی سے یہ سافٹ ویئرخریدنے کا جائزہ لیا جارہا ہے جس کیلیے برطانیہ پاکستان کو پانچ ملیئن پونڈ سے زیادہ رقم فراہم کریگا۔

 

علاوہ ازیں ایف بی آر کی جانب سے آٹومیٹک ایکسچینج آف انفارمیشن کا سافٹ ویئر اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم( او ای سی ڈی ) کے وضع کردہ معیار کا حامل ہوگا ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے جس کمپنی سے بھی سافٹ ویئر خریدا جائیگا وہ سافٹ ویئراو ای سی ڈی کے کامن رپورٹنگ سسٹم(سی آر ایس) اورامریکہ کے بین الاقوامی معاہدے فارن اکاونٹ ٹیکس کمپلائنس ایکٹ میں وضع کردہ معیار کے مطابق ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان ٹیکس چوری پکڑنے اور کالادھن بیرون ملک منتقل کرنیوالے پاکستانیوں بارے معلومات حاصل کرنے کیلیے خود کار معلومات کے تبادلے کے پائلٹ پراجیکٹ پر پہلے سے نہ صرف اتفاق ہوچکا ہے بلکہ اس پائلٹ پروجیکٹ کی فیزیبلٹی رپورٹ سمیت دیگر امور پرطے پاچکے ہیں اور اس حوالے سے او ای سی ڈی کی ٹیم رواں ماہ(جولائی) پاکستان آرہی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close