تعلیم و ٹیکنالوجی

چاند پر پہلا قدم مرد نے رکھا مریخ پر خاتون کو موقع دیا جائے، نئی بحث کا آغاز

واشنگٹن: ناسا کی سینئر خاتون انجینئر کا کہنا ہے کہ چاند پر پہلا قدم ایک مرد نے رکھا تھا تاہم اب مریخ میں پہلا انسانی قدم کسی خاتون خلاء نورد کا ہونا چاہیے۔ناسا کے شعبہ انجینئرنگ کی سینئر خاتون رکن نے بین الاقوامی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناسا میں کئی خواتین خلاء نورد اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں لیکن اس کے باوجود کسی خاتون کو چاند پر نہیں بھیجا گیا بلکہ اب تک چاند پر بھیجے جانے والے درجنوں خلاء نورد مرد ہی ہیں اس لیے اب مریخ پر بھیجے گئے مشن کے لیے کسی خاتون خلاء نورد کو منتخب کرنا چاہیے۔خاتون انجینئر الیسن مک انتارے نے کہا کہ چاند پر درجنوں مرد چہل قدمی کر چکے ہیں لیکن اب مریخ پر پہلا انسانی قدم کسی خاتون کا ہونا چاہیے، ناسا میں اہل خواتین کی بڑی تعداد موجود ہے بلکہ میرے شعبے کے ڈائریکٹر کے عہدے پر بھی ایک خاتون کام کرچکی ہیں اسی طرح ڈویژن انچارج کی ذمہ داریاں بھی ایک خاتون نبھا رہی ہیں اور ناسا میں کئی خواتین خلاء نورد بھی موجود ہیں جو مریخ پر بھی خدمات انجام دے سکتی ہیں۔انہوں نے شکوہ کیا کہ ناسا نے 40 سال قبل خاتون خلاء نورد کو اپنی ٹیم میں شامل کرنے کا آغاز کیا تھا لیکن اب تک کسی ایک کو بھی چاند پر نہیں بھیجا گیا جس سے گمان ہوتا ہے کہ شاید میرا ادارہ بھی مرد کی حاکمیت کے تصور کی پیروی کرتا ہے جہاں خواتین کو آگے بڑھنے کے کم مواقع فراہم کیے جاتے ہیں یا شاید خواتین خلاء نوردوں کو سب سے بلند مدار پر بھیجنے کے قابل نہیں سمجھا جاتا۔واضح رہے کہ خاتون خلاء نورد کیرن نیبرگ ناسا کے انٹر نیشنل اسپیس اسٹیشن پر چھ ماہ تک ایک تحقیقاتی مہم کا حصہ رہی ہیں جہاں انہوں نے مرد خلاء نوردوں کے ساتھ کام بھی کیا لیکن اس کے باوجود تاحال کسی خاتون خلاء نورد کو چاند پر نہیں بھیجا گیا۔ناسا کی خاتون انجینئر کی جانب سے خاتون خلاء نورد کو مریخ پر بھیجنے کی تجویز کا تمام ہی حلقوں کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے اور گمان ہے کہ اس پر عمل بھی کرلیا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close