تعلیم و ٹیکنالوجی

کسینی کی نظر سے زحل کا قریب ترین نظارہ

گذشتہ ماہ ناسا نے اپنے مشن کے ایک نئے سلسلے کا آغاز کیا تھا جس میں آئندہ نو ماہ کے دوران کیے جانے والا خطرناک سفر بھی شامل ہے۔

اس سلسلے کا اختتام کسینی کے اسی سیارے کی فضا میں تباہ ہونے سے ہوگا جس کے بارے میں وہ گذشتہ 12 سالوں سے تحقیق کر رہا ہے۔

ان نئی تصاویر میں سیارے زحل کے نصف کرہ جنوب میں طوفان دیکھا جا سکتا ہے۔

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ وہ اس مشن کے دوران حاصل کی جانے والی سب سے قریب ترین نظاروں اور اس مدار میں موجود چھوٹے چاند کی تصاویر جاری کرے گا۔

کسینی امیجنگ ٹیم کے سربراہ کیرولین پورکو نے ان تصاویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سیارہ زحل کے ہمارے تاریخی جائزے کے اختتام کا آغاز ہوگیا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ اور بعد میں آنے والی دیگر تصاویر یہ یاد دلانے کے لیے کافی ہیں کہ ہم نے نظام شمسی کے سب سے زبردست سیارے کے گرد پرخطر اور بہادرانہ سفر کیا۔‘

کسینی کی منصوبے کے تحت تباہی کی وجہ اس خلائی طیارے میں تقریباً ایندھن کا ختم ہو جانا ہے۔

تاہم اس خلائی طیارے کے زحل کے چاند پر تباہ ہونے کے معمولی لیکن اہم ممکنات پر بھی تشویش ہے۔

اپریل سے کسینی اپنا آخری سفر شروع کرے گا جس میں وہ 22 غوطوں میں سے پہلا غوطہ لگائے گا جو کہ سیارے اور سے کے سب سے قریبی مدار کے درمیان 2400 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔

یہ خلائی طیارہ زحل کی فضا میں اپنا آخری غوطہ 15 ستمبر کو لگائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close