تعلیم و ٹیکنالوجی

پاکستانی نژاد خاتون ناسا میں‌راکٹ انجینئر بن گئیں

پاکستان سے تعلق رکھنے والیحبہ رحمانی اپنے خوابوں کی تعبیر کے حصول کے لیے امریکی خلائی ادارے ناسا تک پہنچ گئیں جہاں وہ راکٹ انجینئر کے فرائض انجام دیتی ہیں۔

جی ہاں! یہ کہانی ایک پاکستانی نژاد خاتون کی ہے، جنھوں خلیجی ممالک کی جنگ میں پناہ گزینوں کی طرح زندگی بسر کی‘ ہر قسم کی مشکلات کا سامنا کیا اور آج وہ ’ناسا‘ کا حصہ ہیں.

حبہ رحمانی ایک راکٹ انجینئر ہیں، وہ دنیا بھر میں لڑکیوں کے لئے ایک رول ماڈل کا درجہ رکھتی ہیں، انہوں نے ان تما م باتوں کو غلط ثابت کیا جوعورت کو کمزور ظاہر کرتی ہیں ، انہوں نے اپنی ہمت سے ان باتوں کو فرسودہ اور دقیانوس قراردیا.

حبہ رحمانی کی پیدائش پاکستان میں ہوئی ، جب وہ ایک ماہ کی تھیں تو ان کا خاندان کویت شفٹ ہوگیا ، انہوں نے وہاں جب تک اچھا بچپن بسر کیا جب تک خلیجی جنگ کا آغاز نہیں ہوا.

انہوں نے اپنے بچپن کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ میرا سب سے یادگار وہ لمحات ہیں جو میں نےاہلِ خانہ کے ہمراہ صحرا میں پناہ گزین کی صورت میں بسر کیے ، یہ خلیجی ممالک کی جنگ کا دور تھا ، ہم صحرا میں خیمہ زن تھے ، میں صحرائی راتوں میں آسمان کی وسعتوں میں کھوئی رہتی تھی ، خیالوں کی دنیا میں اُس منظر کی عکس بندی کرتی رہتی تھی جب نیل آرم اسٹرنگ نے چاند پر قدم رکھا تھا.

انہوں نے کہا یہ وہ وقت تھا جب میں نے اپنا پہلا سائنسی مشاہدہ کیا ، شاید یہ ہی مشاہدات میرے شوق کے حصول کا سبب بنے، یہ ایک مشکل وقت تھا ، کویت اور عراق آپس میں نبرد آزما تھے اور ہم کھلے صحرا میں، مگردیگر مشکل وقتوں کی طرح وہ وقت بھی گزر گیا تاہم میرے ذہن میں سدا زندہ رہے گا.

انہوں نے کہا مجھے یاد ہے جب میں نے اپنی ماں اور بہن کے ساتھ زندگی بچانے کے پاکستان آنے کا سفر کیا تھا، میرے والد ان دنوں امریکہ میں تھے۔

جنگ بندی کے بعد حبہ رحمانی اپنی فمیلی کے ساتھ ایک بار پھرکویت منتقل ہوگئیں ، واپس جاکر انہوں نے راکٹ انجینئر کی تعلیم حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔

کویت میں ہائی اسکول مکمل کرنے کے بعد، وہ 1997 میں امریکہ منتقل ہو گئیں، اور فلوریڈا کی یونیورسٹی سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں گریجویشن مکمل کیا.

بعد ازاں حبہ بین الاقوامی خلائی سٹیشن (آئایسایس) سے منسلک ہو گئیں، انہوں نے 2005میں جارجیا ٹیک سے الیکٹریکل اور کمپیوٹر انجینئرنگ میں ماسٹرز مکمل کیا۔

2008 میں ناسا کی انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی سے وابستہ ہوگئیں، جہاں انہوں نے خلائی انجینئرنگ کے میدان میں اپنے سفر کا آغاز کیا.

حبہ رحمانی نے کہا کہ میرا شوق مجھے یہاں تک لے کرآیا،میں نے اپنے شوق کے جنون کے تحت بڑے بڑے مشن پورے کیے۔

ہمیں حق حاصل ہے کہ ہم اپنی پسند کے ٹیم ورکر کے ساتھ من پسند کام کریں ،انہوں نے کہا کہ یہ میری زندگی کا تجربہ ہے کہ بڑے خواب دیکھو اور کبھی ان کو ترک نہ کرو، اپنے خوابوں کے حصول کے لئے ہمیشہ کمربستہ رہو۔

انہوں نے نوجوان لڑکیوں کو خصوصی پیغام دیا کہ لوگوں کی پرواہ کیے بنا بڑے خواب دیکھیں اور ان کی تکمیل کے لئے کوشاں رہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close