Featuredانٹرٹینمنٹ

اگر مغل واقعی اتنے ظالم تھے تو بھارتیوں کو ان کی بنائی گئی تمام تاریخی عمارتیں گرا دینا چاہیے

 کیوں بھارتی لوگ تاج محل اور قطب مینار کو اپنی تاریخ قرار دیتے ہیں اور ان پر فخر کرتے ہیں؟

بولی وڈ کے لیجنڈری اداکار نصیر الدین شاہ نے مغل بادشاہوں کو ظالم قرار دینے والے بھارتی افراد سے سوال کیا ہے کہ اگر مغل بادشاہ اتنے ہی ظالم تھے تو ان کی جانب سے تعمیر کیے گئے تاج محل، لال قلعہ اور قطب مینار کو گرایا کیوں نہیں جا رہا؟

مغل بادشاہوں نے ماضی میں قدیم ہندوستان پر حکومت کرکے اسے مغلیہ سلطنت قرار دیا تھا، ان کی بادشاہی پورے برصغیر پر تھی اور ان کی حکومت 1520 سے لے کر انگریزوں کے دور تک رہی۔

مغلیہ سلطنت کی بنیاد ظہیر الدین بابر نے رکھی تھی جب کہ اسی سلطنت کے آخری بادشاہ بہادر شاہ ثانی تھی، جس کی حکومت انگریزوں اور برٹش انڈیا کمپنی نے ختم کی۔

مغل بادشاہوں کی تاریخ پر زیادہ تر بھارت کے ہندو اور غیر مسلم لوگ تنقید کرکے مغلوں کو ظالم اور لٹیرے قرار دیتے رہے ہیں جب کہ غیر جانبدار تاریخ دانوں نے مغلیہ سلطنت کی روایات اور تاریخ پر مفصل لکھا ہے۔

حالیہ چند سال میں بھارت میں ہندوستان پر ماضی میں حکومت کرنے والے مسلمان بادشاہوں اور خصوصی طور پر مغلوں پر منظم انداز میں تنقید کرکے انہیں لٹیرا قرار دیا جا رہا ہے اور بولی وڈ میں مغلوں کو ظالم دکھانے کے حوالے سے متعدد فلمیں بھی بنائی جا چکی ہیں۔

جلد ہی مغل دور پر بنائی گئی ایک ویب سیریز (تاج ڈیوائڈ بائے بلڈ) کو بھی زی فائیو پر ریلیز کیا جائے گا، جس میں نصیر الدین شاہ اکبر بادشاہ کا کردار ادا کرتے دکھائی دیں گے۔

ویب سیریز میں مغلیہ سلطنت کے آخری دور کو دکھایا جائے گا اور اس میں انار کلی سمیت دیگر کرداروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

ویب سیریز کے جاری کیے گئے ٹریلر سے ہی عندیہ ملتا ہے کہ اس میں بھی مغلیہ سلطنت اور بادشاہوں کو روایتی بولی وڈ فلموں کی طرح دکھایا جائے گا، یعنی انہیں جنگجو، ظالم، لٹیروں اور بادشاہت کے بھوکے افراد کے طور پر دکھایا جائے گا۔

ویب سیریز کے ٹریلر ریلیز کے بعد ایک بار پھر ہندوستان بھر میں مغل بادشاہوں کی تاریخ اور بادشاہت پر بحث ہونے لگی ہے اور لوگ انہیں ظالم قرار دیتے دکھائی دیتے ہیں۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by ZEE5 (@zee5)

لوگوں کی مغل بادشاہوں پر غلط تنقید پر نصیر الدین شاہ نے حال ہی میں انڈین ایکسپریس کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اگر مغل واقعی اتنے ظالم تھے تو بھارتیوں کو ان کی بنائی گئی تمام تاریخی اور خوبصورت عمارتیں جیسا کہ تاج محل، لال قعلہ اور قطب مینار بھی گرا دینا چاہیے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیوں بھارتی لوگ تاج محل اور قطب مینار کو اپنی تاریخ قرار دیتے ہیں اور ان پر فخر کرتے ہیں؟

نصیر الدین شاہ نے مغل بادشاہوں پر بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ بھارتی لوگ ان کی تاریخ کو غلط انداز میں پیش کرتے ہیں اور ان کی لکھی گئی غلط تاریخ پر یقین کرتے ہیں۔

لیجنڈری اداکار کے مطابق مغل ہندوستان کو لوٹنے نہیں آئے تھے بلکہ وہ یہاں پر اپنے گھر تعمیر کرنے آئے تھے، وہ اس زمین کو اپنا ملک بنانے آئے تھے اور انہوں نے ایسا ہی کیا اور ہندوستان کو بنایا۔

بولی وڈ اداکار کا کہنا تھا کہ مغلوں پر تنقید کرنے والے تمام مغل بادشاہوں میں فرق نہیں کر پاتے اور انہیں تیمور بادشاہ کے پڑ دادا، جہانگیر اور اکبر بادشاہ سمیت دیگر بادشاہوں کے کارناموں اور مظالم سے متعلق کوئی معلومات نہیں بس وہ مغل نام سن کر ان پر تنقید کرتے ہیں۔

اسی حوالے سے انڈیا ٹوڈے نے بتایا کہ نصیر الدین شاہ کا کہنا تھا کہ جس طرح بھارتی حکومت نے مغل بادشاہوں کے دور کے 40 شہروں، قصبوں اور دیہات کے نام تبدیل کردیے ہیں، اسی طرح ان کے بنائے گئے تاج محل، قطب مینار اور لال قلعہ کو بھی گرا دینا چاہیے۔

خیال رہے کہ ہندوستان کے شہر آگرا میں واقع تاج محل کو دنیا کا آٹھواں عجوبہ تسلیم کیا جاتا ہے اور دنیا بھر سے لوگ اس مغلیہ دور کے عظیم الشان محبت کے قلعے کو دیکھنے آتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close