انٹرٹینمنٹ

میں ایک ناپسندیدہ بیٹی تھی، کنگنا رناوٹ

اپنے جرات مندانہ تبصروں اور بیانات کی وجہ سے مشہور بولی وڈ اداکارہ کنگنا رناوٹ کا اپنے بچپن کے حوالے سے کہنا ہے کہ وہ اپنے گھر میں ایک ناپسندیدہ بیٹی تھیں اور اس بات کو وہ کبھی بھول نہیں سکتیں۔خواتین کے عالمی دن سے متعلق ایک تقریب کے دوران کنگنا کا کہنا تھا ’میری بڑی بہن رنگولی سے پہلے ہمارا ایک بھائی پیدا ہوا جس کا نام ہیرو رکھا گیا، لیکن وہ اپنی پیدائش کے 10 روز بعد ہی انتقال کرگیا، میرے والدین اس حادثے کو کبھی نہیں بھول پائے تاہم پھر ان کی زندگی میں میری بہن آئی اور اسے ساری محبت ملی لیکن جب میں پیدا ہوئی تو کوئی خوش نہیں تھا کیوں کہ میں دوسری بیٹی تھی‘۔

ان کا مزید کہنا تھا ’میرے گھر میں کسی کو بھی دوسری بیٹی کا خیال پسند نہیں آیا، خاص طور پر میری والدہ اس کے خلاف رہیں، میں ایک ناپسندیدہ بیٹی تھی اور مجھے یہ سب اس لیے یاد ہے کیوں کہ ہمارے گھر میں جب بھی کوئی مہمان آتا تھا تو اسے یہ کہانی ضرور سنائی جاتی تھی‘۔

کنگنا اکثر وبیشتر خواتین کے حقوق پر بات کرتی نظر آتی ہیں، انہوں نے خواتین پر مبنی کئی فلموں میں کام کیا ہے جس میں ’کوئین‘ اور ’تنو ویڈز منو‘ شامل ہیں۔

کنگنا کا کہنا تھا، ‘یہ بہت مشکل ہوتا ہے جب آپ کو ہر وقت یہ یاد دلایا جائے کہ کوئی آپ کی موجودگی سے خوش نہیں۔’

کنگنا کے مطابق انہوں نے کبھی بھی دقیانوسی تصورات کو قبول نہیں کیا اور ان کا ہمیشہ سے ماننا ہے کہ بیٹے اور بیٹیاں برابر ہیں

ہندستانی خواتین کا ذکر کرتے ہوئے کنگنا نے کہا کہ وہ عورتیں جو اپنی خوشی سے زیادہ تر اپنے شوہروں کی خوشی کا خیال رکھتی ہیں وہ اپنی جگہ صحیح نہیں اور اسے فوری ختم ہونا چاہیے کیوں کہ یہ رجعت پسندی ہے۔

کنگنا اس وقت ویشال بھردواج کی ہدایت میں بننے والی فلم ’رنگون‘ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں جس میں ان کے ہمراہ شاہد کپور اور سیف علی خان اہم کردار کرتے نظر آئیں گے۔

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close