انٹرٹینمنٹ

عدنان سمیع بھارت سے محبت ثابت کرنے کیلیے سپریم کورٹ پر بھی تنقید کرنے لگے

ممبئی: بھارتی گلوکار عدنان سمیع خان بھارت کی محبت میں اتنے اندھے ہوگئے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں تک پر تبصرے کرنے لگے ہیں۔ پاکستانی شہریت چھوڑ کر بھارتی شہریت اختیار کرنے والے گلوکار عدنان سمیع خان آئے روز پاکستان مخالف بیانات دے کرخبروں کی زینت بن جاتے ہیں۔ عدنان سمیع گزشتہ کچھ عرصہ قبل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سےمنعقد کیے گئے ناکام کنسرٹ کے باعث خبروں کی زینت بنے تھے۔ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیرا علیٰ عمرعبداللہ نے کنسرٹ کی خالی نشستوں کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے عدنان سمیع پر شدید تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ شاید میرا ٹوئٹ پبلش ہونے تک نشستیں بھرجائیں۔
عمر عبد اللہ کی جانب سے حقیقت آشکار کرنے پر عدنان سمیع خان بہت تلملائے تھے اور انہوں نے بھارتی حکومت کو خوش کرنے کے لیےانہیں جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ آپ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ ہیں، آپ کو میوزک کنسرٹ کی وجہ سے دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہئے۔ تاہم صرف عمر عبداللہ نے نہیں باقی تمام لوگوں نے بھی انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا تھا اور اب ایک بار پھر عدنان سمیع بھارتی حکومت سے وفاداری ثابت کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے ٹکراگئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے سینما گھروں میں فلموں کی نمائش سے قبل قومی ترانہ بجائے جانے کا حکم جاری کیا تھا تاہم گزشتہ روز اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم خانولکار اور جسٹس ڈی وائے چندرا پر مشتمل تین رکنی لارجر بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران کہا گیا کہ لوگوں کو سینما ہال کے اندر اپنی حب الوطنی ظاہر کرنے کے لیے قومی ترانہ بجائے جانے کے دوران کھڑے ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور یہ کہیں نہیں لکھا کہ اگر کوئی شخص قومی ترانہ بجنے کے دوران کھڑا نہیں ہوا تو وہ محب وطن نہیں ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے سامنے کسی بھی بھارتی کی جانب سے کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا تاہم بھارت کی محبت میں اندھے ہوجانے والےگلوکار عدنان سمیع خان سپریم کورٹ کے خلاف کھڑے ہونے سے باز نہ رہ سکے اور ٹوئٹر پرعدالتی فیصلے پر اعتراض اٹھادیا۔
عدنان سمیع نے لکھا کہ قومی ترانہ کبھی بھی اور کہیں بجایا جائے اس کی عزت کرنے کے لیےلازمی کھڑے ہوں اور یہ چیز انسان کے دل سے ہوتی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close