انٹرٹینمنٹ

سب کے سامنے یہ کام کر رہی ہو اور۔۔۔ عائشہ عمر نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ایک ایسا لفظ سنسر کردیا کہ ہنگامہ برپا ہوگیا

لاہور: شوبز انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد بالخصوص اداکارائیں اکثر سوشل میڈیا صارفین کے عتاب کا شکار بنتی رہتی ہیں اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے اور صارفین کا تازہ ترین شکار بنی ہیں اداکارہ عائشہ عمر، جنہوں نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے دوران ایسا لفظ سنسر کر دیا کہ ہنگامہ برپا ہو گیا۔

انہوں نے ا نسٹاگرام پر اپنی ایک تصویر جاری کی اور اس کیساتھ ’زیر جامہ‘ کیلئے انگریزی میں استعمال ہونے والا لفظ استعمال کیا مگر اسے سینسر کر گئیں۔ انہوں نے لکھا ”جب آپ نے شادی پر جانا ہو اور پہننے کیلئے کچھ نہ ہو اور آپ پڑوسن سے ساڑھی ادھار لے کر اس کیساتھ سپورٹس ’….‘ میچ کر لیں۔۔۔ وہ دن ۔۔۔“

انہوں نے یہ لفظ شائد اس لئے سنسر کیا کہ سوشل میڈیا صارفین کی تنقید سے بچ سکیں یا پھر شائد وہ اس بات پر سہم گئی ہوں کہ ایک پبلک پوسٹ پر وہ اس طرح کا لفظ استعمال کرنے جا رہی ہیں۔ اس کے پیچھے وجہ چاہے کچھ بھی ہو مگر لفظ کو سنسر کرنا بھی ان کے کام نہ آیا کیونکہ صارفین نے اس لفظ کو سنسر کرنے پر ہی انہیں تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

ایک صارف نے لکھا ”تم یہ لفظ استعمال کر سکتی تھی، اس میں کوئی شرم نہیں ہے“

ایک اور صارف نے لکھا ”تو تم یہ استعمال کرتی ہو اور اعتراف بھی کرتی ہو لیکن اسے لکھ نہیں سکتی“

ایک اور صارف نے کہا کہ ”میں سمجھ گئی اور یہ آپ کی چوائس ہے۔ لیکن آپ ایک مضبوط اور جذبے سے بھرپور لڑکی ہیں اور ایک رول ماڈل بھی۔۔۔ مجھے آپ سے محبت ہے“

ایک اور صارف نے لکھا ”آپ یہ لفظ استعمال کر سکتی ہیں۔۔۔ آپ مضبوط اور خودمختار خاتون ہیں۔ خواتین کے حقوق کی حمایت کریں اور خواتین کو شرمسار کرنے کے خلاف بولیں“

ایک اور صارف نے لکھا ”اگر آپ اسے پبلک میں پہن سکتی ہیں تو پبلک میں اس کا نام بھی لے سکتی ہیں“

ایک اور صارف نے لکھا ”لڑکی تم یہ پہنو گی تو پورے سوشل میڈیا پر تصاویر پھیل جائیں گی، پہنو تب بھی مسئلہ، نہ پہنو تب بھی مسئلہ“

ایک صارف نے ان کا سنسر کیا ہوا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا ”یہ لو میں نے آپ کی طرف سے لکھ دیا“

ایک صارف نے کہا کہ ”درحقیقت میں رو رہی ہوں کہ اسے یہ لفظ سنسر کرنے کی ضرورت محسوس ہوئی صرف اور صرف پاکستانیوں کی سوچ کی وجہ سے“

ایک اور صارف نے لکھا ”آپ کو یہ لفظ سنسر کرنے کی ضرورت نہیں، یہ قانونی لفظ ہے، کوئی ممنوعہ لفظ نہیں“

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close