انٹرٹینمنٹ

اداکارہ زارا نور نے اپنے شوہر کے ساتھ ایسی تصویر شیئر کردی کہ سوشل میڈیا پر آگ لگ گئی

کراچی: لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری کی بھانجی ، اداکارہ اسما عباس کی صاحبزادی اداکارہ زارا نور عباس گزشتہ برس دسمبر میں اداکار عدنان صدیقی کے بھتیجے اداکار اسد صدیقی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں۔ اس جوڑے کو پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے خوبصورت ترین جوڑوں میں شمار کیا جاتا ہے جس کی بڑی وجہ ظاہری حسن کے ساتھ دونوں کی آپس میں زبردست انڈر سٹینڈنگ بھی ہے۔

زارا اور اسد کا آپس میں ایسا رشتہ ہے جس کے بارے میں انگریزی میں کپل گولز (Couple Goals) کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے۔ دونوں سوشل میڈیا پر ایکٹو ہیں اور دیگر اداکاروں کی طرح مداحوں کو اپنی پروفیشنل زندگی کے ساتھ ساتھ نجی زندگی سے بھی آگاہ رکھتے ہیں لیکن معاشرتی روایات کے برعکس شیئر کی گئی ایک تصویر پر انہیں کڑی تنقید کا سامنا ہے۔ زارا نور عباس نے اپنے انسٹا گرام پر اپنے شوہر کے ساتھ لی گئی تصویر شیئر کی جس میں وہ مسکرا رہی ہیں جبکہ ان کے شوہر ان کی گردن پر بوسہ دے رہے ہیں، اس تصویر کا پوسٹ ہونا تھا کہ تنقید کا طوفان اٹھ کھڑا ہوا۔

عمارہ طارق نے اسے نکاح کی چھتری کے نیچے پورنو گرافی قرار دیا۔

ایک شخص نے انہیں فحش فلموں کی ویب سائٹ کی نئی کاسٹ قرار دیا۔

تحریم ہاجرہ مرزا نے جوڑے کو نصیحت کی کہ وہ یہ حرکتیں اپنے بیڈروم تک محدود رکھے۔ حنا نے بھی کچھ ایسا ہی مشورہ دیا۔

حریم فاروقی نے کہا کہ ساری بحث کا سب سے مزاحیہ پہلو یہ ہے کہ وہ لوگ جو فحش فلموں کے رسیا ہیں وہ سب اس پر تنقید کر رہے ہیں حالانکہ اس تصویر میں ایسی کوئی برائی نہیں ہے۔

زارا اور اسد کی تصویر پر چھڑی بحث میں اداکار یاسر حسین نے بھی اپنا حصہ ملایا اور اسد صدیقی کو مخاطب کرکے کہا کہ یہ ہمارا کلچر نہیں ہے۔

زارا نور عباس نے اداکار یاسر حسین کو کہا کہ آپ تو ثقافت کی بات ہی نہ کریں کیونکہ میں نے آپ کی بنکاک میں کی جانے والی حرکتیں سنیپ چیٹ پر دیکھی ہیں۔

رونا موسانی نامی خاتون نے لکھا ’ جب معلوم ہے کہ لوگ ایسی تصاویر پر برے تبصرے کرتے ہیں تو پھر کیوں شیئر کرتے ہو‘۔

زرلش نے اداکار جوڑے کو تنبیہہ کی کہ ایسی تصاویر شیئر نہ کریں کیونکہ ہمارے لوگ بہت جلد نظر لگادیتے ہیں۔

اینکر پرسن عائشہ جہانزیب زرلش کی بات سے متفق نظر آئیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close