انٹرٹینمنٹ

ٹی سیریز کے مالک بشن کمار پر جنسی تعلق کا الزام لگانے والی خاتون نے یوٹرن لے لیا

ممبئی: نہ صرف بولی وڈ بلکہ بھارت کی سب سے بڑی انٹرٹینمنٹ پروڈکشن کمپنی ’ٹی سیریز‘ کے مالک بشن کمار پر ایک خاتون نے 17 جنوری کو کام کے بدلے جنسی تعلقات کے مطالبے کا الزام عائد کیا تھا۔ڈی این اے انڈیا نے اپنی رپورٹ میں خاتون کا نام ظاہر کیے بغیر بتایا تھا کہ خاتون نے ممبئی کے اوشیواڑہ پولیس تھانے میں بشن کمار کے خلاف مقدمہ بھی دائر کروادیا۔خاتون نے مقدمے کی درخواست میں الزام عائد کیا تھا کہ بشن کمار نے انہیں 2017 میں ریلیز ہونے والی ’بھومی‘ کے وقت کام کے بدلے جنسی تعلقات استوار کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔خاتون نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ بشن کمار نے انہیں بلیک میل کیا اور کہا کہ وہ اس معاملے کا ذکر کسی سے نہ کریں۔ساتھ ہی خاتون نے بشن کمار کے چچا کرشن کمار کے خلاف بھی الزام عائد کیا تھا۔

اگرچہ بشن کمار نے خاتون کے الزامات کو مسترد کردیا تھا، تاہم خاتون نے ان کے خلاف مقدمہ دائر کرادیا تھا۔لیکن اب خبر سامنے آئی ہے کہ خاتون نے چند گھنٹوں بعد ہی اپنا مقدمہ واپس لے کر بشن کمار سے معذرت کرلی۔خاتون نے بشن کمار کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کی درخواست واپس لے لی۔رپورٹ کے مطابق خاتون کی جانب سے خبر رساں ادارے کو بھجوائے گئے خط میں اعتراف کیا گیا کہ انہوں نے ٹی سیریز کے مالک پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے۔خاتون نے تسلیم کیا کہ انہوں نے ڈپریشن اور پریشانی میں بشن کمار کے خلاف جھوٹا مقدمہ دائر کروایا، تاہم اب وہ اس مقدمے کو واپس لے رہی ہیں۔ر

پورٹ کے مطابق کرشن کمار نے دعویٰ کیا کہ خاتون نے ان سے پہلے ہی کہا تھا کہ انہیں 16 جنوری تک رقم دی جائے، ورنہ ان کے بھتیجے بشن کمار کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا جھوٹا مقدمہ دائر کرایا جائے گا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اپنے خلاف مقدمہ دائر ہونے کے بعد ہی خاتون نے بشن کمار کے خلاف مقدمہ واپس لیا اور تسلیم کیا کہ انہوں نے جھوٹے الزامات لگائے۔ساتھ ہی خاتون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے کرشن کمار کو پیسے دینے کے لیے بھی بلیک میل کیا۔اس مقدمے واپس لیے جانے کے بعد یہ دوسرا موقع ہے کہ بشن کمار کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا۔اس سے قبل اکتوبر 2018 میں بھی ایک نامعلوم خاتون نے بشن کمار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا، جس کے خلاف ٹی سیریز کے مالک نے پولیس میں رپورٹ درج کروادی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close