انٹرٹینمنٹ

سابق شوہر کی جانب سے دائر کیا گیا ہتک عزت کا دعویٰ خارج کیا جائے، ہالی ووڈ اداکارہ امبر ہیرڈ

لاس اینجیلس: ہالی ووڈ اداکارہ امبر ہیرڈ نے امریکا کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے خلاف سابق شوہر کی جانب سے دائر کیا گیا ہتک عزت کا دعویٰ خارج کیا جائے۔

خیال رہے کہ 32 سالہ امبر ہیرڈ پر ان کے سابق شوہر 55 سالہ جونی ڈیپ نے امریکی ریاست ورجینیا کے شہر فیئرفیکس کی عدالت میں 5 کروڑ کا ہتک عزت کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ کے خلاف گزشتہ برس دسمبر میں اس وقت دعویٰ دائر کیا تھا جب امبر ہیرڈ نے سابق شوہر کے خلاف معروف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھا تھا۔

امبر ہیرڈ کی جانب سے لکھے گئے طویل مضمون میں کئی الزامات عائد کیے گئے تھے اور دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہیں ان کے سابق شوہر نے شادی سے قبل اور شادی کے دوران بدترین تشدد اور نامناسب سلوک کا نشانہ بنایا۔

اگرچہ امبر ہیرڈ نے پورے مضمون میں جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا، تاہم انہوں نے شادی سے قبل اور شادی کے دوران تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا ذکر کیا تھا جس کے بعد کئی لوگوں نے جونی ڈیپ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

امبر ہیرڈ کی جانب سے لکھے گئے مضمون کے بعد جونی ڈیپ کو متعدد پروڈکشن کمپنیوں نے فلموں سے نکال دیا تھا۔

امبر ہیرڈ نے ایک ایسے وقت میں جونی ڈیپ کے خلاف مضمون لکھا تھا جب ہولی وڈ میں ’می ٹو مہم‘ زوروں پر تھی۔

اس مضمون سے قبل ہی اداکارہ نے 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کا الزام عائد کرکے ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

جونی ڈیپ نے امبر ہیرڈ سے 2015 میں کی اور وہ بھی مشکل سے 2 سال تک قائم رہی اور دونوں میں 2017 میں طلاق ہوئی تھی۔ امبر ہیرڈ کے مطابق جونی ڈیپ نے انہیں شادی سے قبل ہی تشدد اور ناروا سلوک کا نشانہ بنانا شروع کردیا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ میں لکھے گئے مضمون میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا جونی ڈیپ شراب نوشی کے بعد انہیں تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

امبر ہیرڈ کا کہنا تھا کہ جونی ڈیپ کے تشدد سے انہیں لگتا تھا کہ وہ انہیں قتل کرنا چاہتے ہیں، کیوں کہ سابق شوہر نے انہیں کئی بار بالوں سے پکڑ کر ان کے چہرے کو بستر اور دیواروں سے لگایا تھا اور ان کے گلے کو بھی دبایا تھا۔

تاہم جونی ڈیپ نے ہمیشہ ان الزامات کو مسترد کیا اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ انہوں نے نہیں بلکہ امبر ہیرڈ نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

حال ہی میں رواں برس 13 مارچ کو یہ خبر سامنے آئی تھی کہ ایسے ثبوت سامنے آئے ہیں جن سے جونی ڈیپ پر لگائے گئے امبر ہیرڈ کے الزامات جھوٹے ثابت ہوں گے۔

ہولی وڈ لائف نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ ایسے دستاویزات اور تصاویر سامنے آئی ہیں جن سے یہ واضح ہو رہا ہے کہ تشدد کا نشانہ امبر ہیرڈ نہیں بلکہ جونی ڈیپ بنے ہیں۔

ایسے دستاویزات سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے جونی ڈیپ کا ساتھ دینا بھی شروع کیا تھا۔

نئے ثبوت آنے کے بعد خیال کیا جا رہا تھا کہ جونی ڈیپ کیس جیت جائیں گے، جس کے بعد اب خبر سامنے آئی ہے کہ امبر ہیرڈ نے امریکی عدالت سے سابق شوہر کا ہتک عزت کا دعویٰ خارج کرنے کی درخواست کی ہے۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق امبر ہیراڈ نے ریاست ورجینیا کے شہر فیئرفیکس میں موجود سرکٹ عدالت میں درخواست دائر کرتے ہوئے اپنے خلاف دائر کیے گئے 5 کروڑ ڈالر کے ہتک عزت کے دعوے کو خارج کرنے کی درخواست دائر کردی۔

اداکارہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ جونی ڈیپ نے انہیں زبانی اور جسمانی تشدد اور ناروا سلوک کا نشانہ بنایا۔

امبر ہیرڈ کے وکیل کا کہنا تھا کہ جونی ڈیپ نے ان کی مؤکل کو نہ صرف شادی سے پہلے اور شادی کے دوران بلکہ شادی کے بعد بھی میڈیا کے ذریعے تشدد اور ناروا سلوک کا نشانہ بنایا۔

ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ہتک عزت کے دعوے کے اس کیس کو لاس اینجلس کی عدالت منتقل ہونا چاہیے، جہاں پر جونی ڈیپ نے امبر ہیرڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

دوسری جانب جونی ڈیپ کے وکیل کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ جلد ہی ان کے مؤکل کا نام سابق اہلیہ پر تشدد کے کیس سے خارج کردیا جائے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close