انٹرٹینمنٹ

کمبرلے کین بھی فحش فلموں کے خلاف بول پڑی

نیویارک: فحش فلموں کی اداکارہ کمبرلے کین کا کہنا ہےموجودہ نسل کے لوگ جنسی اعتبار سے مایوسی اور جھنجھلاہٹ کا شکار ہو رہے ہیں۔

فحش فلمیں لوگوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر کس قدر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور کیسے لوگوں کو اخلاق باختہ بناتی ہیں،جسم فروشی کرنے والی کمبرلے کین بھی فحش فلموں کے خلاف بول پڑی ہیں۔

اداکارہ کمبرلے کین کا کہنا ہے کہ فحش فلموں تک آسان رسائی لوگوں کو ڈپریشن اور ذہنی پریشانی کا شکار بنا رہی ہے۔ ان کی وجہ سے موجودہ نسل کے لوگ جنسی اعتبار سے مایوسی اور جھنجھلاہٹ کا شکار ہو رہے ہیں۔

اس کا کہنا تھا کہ ”فحش فلمیں دیکھنے کی وجہ سے لوگوں کی جنسی توقعات بہت زیادہ بڑھ جاتی ہیں۔ وہ عام زندگی میں بھی فحش فلموں کی طرح جنسی عمل کے خواہش مند بن جاتے ہیں حالانکہ عام زندگی میں ایسا ممکن نہیں ہو سکتا چنانچہ وہ اس حوالے سے مایوسی کا شکار ہو کر ڈپریشن میں چلے جاتے ہیں۔

فحش فلموں کی وجہ سے لوگ اپنے جنسی اعضاءکی ساخت وغیرہ کے متعلق بھی وسوسوں کا شکار ہو جاتے ہیں جس سے ان کی جنسی صحت شدید متاثر ہوتی ہے اور وہ مریض بن کر رہ جاتے ہیں۔ہمیں اس حوالے سے لوگوں کو آگہی دینے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے میں لوگوں سے ایک سوال پوچھتی ہوں کہ کیا حقیقی زندگی میں کوئی سپرمین جیسا بن سکتا ہے؟ بالکل اسی طرح فحش فلموں میں جو ہوتا ہے، حقیقی زندگی میں ویسا ممکن نہیں ہے۔

کمبرلے کین امریکی ریاست نیواڈا کے ’مون لائٹ بنی رینچ‘ (Moonlite Bunny Ranch) نامی قحبہ خانے میں جسم فروشی کرتی ہے جو دنیا کا سب سے بڑا قحبہ خانہ ہے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close