انٹرٹینمنٹ

آنکھوں کو اپنا سب سے طاقتور ہتھیار سمجھتی ہوں

بولی وڈ : اداکارہ کیارا اڈوانی آنکھوں کو اپنا سب سے طاقتور اور خطرناک ترین ہتھیار سمجھتی ہیں۔

کیارا اڈوانی نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹویک انڈیا‘ سے بات کی اور بتایا کہ انہیں کیا چیزیں پسند ہیں اور وہ کب خود کو سب سے زیادہ محفوظ سمجھتی ہیں۔

اداکارہ نے زمانہ طالب علمی کا قصہ سنایا اور بتایا کہ جب وہ نوعمر تھیں تو دوستوں کے ساتھ سیر سپاٹے کے لیے گئی تھیں اور اس دوران وہ جس ہوٹل میں رہائش پذیر تھے، وہاں آگ لگ گئی تھی اور ان کے کمرے کو بھی آگ نے لیپٹ میں لے لیا تھا۔

اداکارہ نے بتایا کہ آگ لگنے کے ایک گھنٹے بعد وہ نیند سے جاگے، تب تب ان کی کمرے میں دھنواں بھر چکا تھا اور ان کے چہرے کالے پڑ چکے تھے اور وہ شدید خوف نہ جانے کس طرح کمرے سے باہر نکلے اور مرتے مرتے بچے۔

اداکارہ نے کہا وہ کسی سے بھی رومانس کرنے یا جنسی تعلقات استوار کرنے سے زیادہ فلم دیکھنے یا پیزا کھانے کو ترجیح دیں گی، ساتھ ہی وہ رومانس کے بدلے شاپنگ کو منتخب کریں گی۔

کیارا اڈوانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان کی آنکھیں ہی ان کا سب سے طاقتور اور خطرناک ہتھیار ہیں۔

اپنی والدہ کا شکریہ بھی ادا کیا اور کہا کہ وہ آج جو کچھ بھی ہیں، اپنی والدہ کی وجہ سے ہے، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ وہ خود کو اس وقت ہی دنیا کا محفوظ ترین شخص تصور کرتی ہیں جب وہ والد کے ساتھ ہوتی ہیں۔

کیارا اڈوانی نے 2014 میں کامیڈی فلم ’فگلی‘ سے کیریئر کا آغاز کیا، وہ محض 22 سال کی عمر میں شوبز انڈسٹری کا حصہ بنی تھیں۔

’لسٹ اسٹوریز‘ اور ’کبیر سنگھ‘ جیسی فلموں میں شاندار اداکاری کی وجہ سے شہرت رکھنے والی 28 سالہ اداکارہ جلد ہی اکشے کمار کے ساتھ فلم ’لکشمی‘ میں دکھائی دیں گی۔

سندھی نژاد پورچوگیزی نسل ہندو گھرانے میں پیدا ہونے والی کیارا اڈوانی کا پیدائشی نام عالیہ تھا، ان کی والدہ کے والد مسلمان جب کہ والدہ مسیحی تھیں۔

کیارا اڈوانی کے والد سندھی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کی والدہ کے آباؤ و اجداد پنجابی نسل کے تھے۔

کیارا اڈوانی نے شوبز انڈسٹری میں آنے کے بعد اپنا نام عالیہ سے کیارا میں تبدیل کیا اور انہیں 2016 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ایم ایس دھونی: دی یونائٹڈ اسٹوری‘ سے شہرت حاصل ہوئی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close