انٹرٹینمنٹ

بھارتی فلم نگری لتا منگیشکر کی موت پر افسردہ

سُروں کی ملکہ لتا منگیشکر کی موت پر بالی ووڈ نگری افسردہ

فنِ گلوکاری کے ذریعے بھارتی فلم نگری پر طویل عرصے راج کرنے والی بھارتی لیجنڈری گلوکارہ لتا منگیشکر انتقال کر گئیں لیکن جاتے جاتے بالی ووڈ نگری کو شدتِ غم سے نڈھال کرگئیں۔

لتا منگیشکر کے انتقال پر بالی ووڈ شخصیات کی جانب سے شدید دُکھ کا اظہار کیا جارہا ہے۔

انوشکا شرما نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا کہ ’خدا خوبصورت آوازوں سے بولتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ آج بھارت کے لیے افسوسناک دن ہے کیونکہ ہماری شبلی اپنے فانی جسم سے رخصت ہوگئیں، لتا جی کی آواز نے انہیں ہمیشہ کے لیے امر کر دیا۔‘

اداکارہ نے کہا کہ ‘ وہ اپنی موسیقی کے ذریعے ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گی، ان کے خاندان، دوستوں اور مداحوں سے میں گہری تعزیت کرتی ہوں۔

پرنیتی چوپڑا نے اپنے سوشل میڈیا پیغام میں کہا کہ ’میں نے بھارتی کلاسیکی موسیقی سیکھی لیکن مجھے لتا جی کے گانوں پر ریاض کرنے کی اجازت دی گئی، طالب علموں نے تجربہ کیا کہ آیا ہم وہ گانے گا سکتے ہیں جن کو لتا جی نے گنگنایا تھا۔

بالی ووڈ اداکارہ نے کہا کہ ’لتا جی بھارت کی موسیقی کی میراث ہیں، آپ کا شکریہ لتا جی، گلوکاروں، سامعین، اور خود موسیقی کو متاثر کرنے کے لیے۔‘

بالی ووڈ اداکارہ بھمی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا کہ ’آج ایک بہت ہی افسوسناک دن ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ’لتا جی کی موت ہم سب کے لیے اور ان کے مداحوں کے لیے ایک بہت بڑا نقصان ہے لیکن آپ کا تعاون ہمیشہ زندہ رہے گا۔‘

اجے دیوگن نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’میں ہمیشہ لتا جی کے گانوں کی میراث کا مزہ لیتا رہوں گا، ہم کتنے خوش قسمت تھے کہ لتا جی کے گانے سنتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں۔

دیا مرزا نے کہا کہ ’لتا منگیشکر جی کی آواز ہمیشہ بھارت کی آواز رہے گی۔

شبانہ اعظمی نے شدید دُکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارا قومی خزانہ نہیں رہا، لتا جی کی آواز نے ہماری زندگیوں کو روشن کیا۔

سینئر اداکارہ نے کہا کہ ’لتا جی نے ہمیں غمگین ہونے پر تسلی دی، ہمیں طاقت دی.‘

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کورونا وائرس کی تشخیص کے بعد سے 92 سالہ لتا منگیشکر بریچ کینڈی اسپتال کے آئی سی یو میں زیرِ علاج تھیں، ان میں کورونا وائرس کے ساتھ ہی نمونیا کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔

چند روز قبل زیرِ علاج گلوکارہ لتا منگیشکر کی طبیعت دوبارہ بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں اسپتال میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close