Featuredپنجاب

حمزہ کی حلف برداری کل تک کرنے کا حکم

لاہور: گورنر کل تک خود یا کسی نمائندے کے ذریعے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کا حلف لیں

لاہور ہائی کورٹ نے منتخب وزیرِاعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف کی حلف برداری کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر کل تک خود یا کسی نمائندے کے ذریعے نومنتخب وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے حلف لیں۔

عدالتِ عالیہ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے فیصلہ سنا دیا۔

لاہور ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا ہے کہ 25 دن سے پنجاب میں حکومت موجود نہیں، نو منتخب وزیرِ اعلیٰ کی حلف برداری میں تاخیر آئین کے خلاف ہے۔

عدالتِ عالیہ نے حکم دیا کہ ہائی کورٹ آفس آج ہی عدالتی فیصلہ صدر اور گورنر کو بھیجے۔

حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق لاہور ہائی کورٹ نے مختصر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے مختصر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ گورنر پنجاب آرٹیکل 255 کے تحت خود یا بذریعہ نمائندہ 28 اپریل یا پہلے حلف برداری یقینی بنائیں۔

مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدرِ پاکستان پر وزیرِ اعظم یا وزیرِ اعلیٰ کے حلف کی سہولت فراہم کرنے کی آئینی ذمے داری ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے مختصر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ تجویز کیا جاتا ہے کہ صدر صوبے میں حکومت کا قیام یقینی بنانے کے لیے کردار ادا کریں۔

عدالتِ عالیہ نے مختصر تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ آفس آج ہی عدالتی فیصلہ صدر اور گورنر کو فیکس کریں، آئین میں ایسی گنجائش نہیں کہ حلف برداری میں تاخیر ہو۔

مختصر تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عثمان بزدار کے استعفے کی منظوری کے بعد 25 دن سے پنجاب بغیر حکومت کے چل رہا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ نے مختصر تحریری فیصلے میں مزید کہا ہے کہ نو منتخب وزیرِ اعلیٰ حمزہ شہباز کے حلف میں مختلف وجوہات پر تاخیر کی جا رہی ہے۔

عدالتِ عالیہ نے مختصر تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ حلف میں تاخیر ناصرف جمہوری روایات کے خلاف ہے بلکہ آئین کی اسکیم کے خلاف ہے۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے گزشتہ روز نو منتخب وزیرِاعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کے کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close