Featuredاسلام آباد

کبھی کسی نے چاند رات کو احتجاج کی کال دی ہے : وزیرِ داخلہ

اسلام آباد: ذاتی عناد اور سیاست کو مسجدِ نبوی ﷺ تک لے جانے کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا، یہ پاگل انسان ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ  کیا کبھی کسی نے چاند رات کو احتجاج کی کال دی ہے، حالانکہ لوگ چاند رات کو لوگوں کو گلے لگاتے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا سابق وزیرِ اعظم سے متعلق کہنا ہے کہ عمران خان فتنہ ہیں، انہیں بالکل گرفتار کیا جائے گا، یہ شخص نوجوان نسل کو گمراہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ ذاتی عناد اور سیاست کو مسجدِ نبوی ﷺ تک لے جانے کا کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا، یہ پاگل انسان ہیں جو ایسے حرکتیں کرتے رہے ہیں، ان کی گفتگو اور پریس کانفرنس دیکھ لیں۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ  روضۂ رسول ﷺ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو بھی شہری کارروائی کے لیے آئے گا حکومت اس کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنے گی، باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو ابھارا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ کچھ لوگ برطانیہ سے انیل مسرت اور صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں آئے، ان لوگوں نے جو عمل کیا ہے اس پر قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے کچھ لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے اور کچھ لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ شیخ رشید کی پریس کانفرنس کے بعد کیا کسی ثبوت کی ضرورت ہے؟ جو شہری بھی کارروائی کے لیے آئے گا حکومت اس کی معاون ہوگی اور کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ نے کہا کہ نواز شریف کو غلط سزا ہوئی، ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی، نوازشریف کی سزا کے خلاف اپیلیں زیرِ سماعت ہیں۔

وفاقی وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے نواز شریف کی سزا معطل کر کے انہیں علاج کے لیے باہر بھیجا تھا، پنجاب حکومت نے بعد میں سزا معطلی کا حکم واپس لیا تھا، نوازِ شریف کی سزا کی معطلی کا حکم دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ نواز شریف کی بریت یا سزا کا فیصلہ عدالت ہی کرے گی، سزا معطلی کا اختیار حکومت اور عدالت کے پاس ہے، نواز شریف نے واپسی کا فیصلہ اپنی صحت کے پیشِ نظر کرنا ہے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close