Featuredاسلام آباد

اگر میرے خلاف ثبوت ہیں تو مجھے سزا دیں : مریم نواز

اسلام آباد: نیب تاخیر کر رہا ہے تو میرے بطور شہری حقوق متاثر ہو رہے ہیں

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ میرے خلاف کیس کو 10 ماہ ہوگئے لیکن نیب آج تک کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکا اور کیس کو طویل کر رہا ہے، سابقہ دورِحکومت میں نیب کی جانب سے کہا جارہا تھا کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونی چاہیے، اب نیب کے پاس کوئی جواب نہیں، کبھی ان کو کورونا ہوجاتا ہے تو کبھی کوئی مسئلہ، اصل میں ان کے پاس ثبوت نہیں ہیں، اگر میرے خلاف ثبوت ہیں تو مجھے سزا دیں، نیب تاخیر کر رہا ہے تو میرے بطور شہری حقوق متاثر ہو رہے ہیں، اگر اپ کے پاس میرے خلاف ثبوت نہیں تو عدلیہ نیب کی اس زیادتی کا نوٹس لے، اور نیب کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے پاس 4 سال میں 4 سکینڈ کی کارکردگی بتانے کے لیے کچھ نہیں، ان کی کارکردگی نہیں ہے اس لئے خط اور سازش کی ضرورت پڑتی ہے، سابق وزیراعظم 4 سال میں پاکستان کو 400 سال پیچھے دھکیل کر گئے، جب اس سے پوچھوں کہ مہنگائی کیوں ہے، آٹا اور ادویات کیوں مہنگے ہوئے تو کہتے ہیں میرے خلاف سازش ہوئی، آپ نے ملک کی معیشت کو آئی سی یو میں پہنچا دیا آج اپ کو پریس کانفرنس کرتے شرم نہیں آتی، اصل میں ملک کے خلاف سب سے بڑی سازش عمران خان کی شکل میں ہوئی ایسی سازش تو کوئی کرنےکی جرات نہیں کر سکتا تھا۔

لیگی رہنما نے کہا کہ یہ لوگ اپنی ہی لائی ہوئی مہنگائی کے خلاف پریس کانفرنس کررہے ہیں، عمران خان چور ہیں اور ان کے اردگرد جو وزراء ہیں وہ چور اور ڈاکو ہیں، 4 ہفتے کی حکومت پر آپ مہنگئی کی ذمے داری ڈال رہے ہیں، 4 سال کا گند چار ہفتے کی حکومت پر کیسے ڈال سکتے ہیں، آپ مہنگائی کی بات کس منہ سے کرتے ہیں آپ نے تو معیشت کو تباہ کردیا، یہ ڈالر پر بات کرتے ہیں، پہلے 189 پر ڈالر کا جواب تو دیں، جب کسی اناڑی کو لاکر بٹھاتے ہیں تو وہ یہی کرے گا،گوگی اور اپنے رشتے داروں کو اہم عہدوں پر بٹھا کر دیہاڑیاں لگائی گئیں، عمران خان نے جاتے جاتے پاکستان کے دیگر ممالک کے تعلقات کو آگ لگائی، مہنگائی کا چورن اب نہیں بکے گا، لوگ جانتے ہیں مہنگائی آپ کی وجہ سے ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جب تک ادارے سپورٹ کررہے تھے تب تک وہ سراج الدولہ تھے، جیسے اقتدار جاتا نظر آگیا تو آج کوئی میر صادق کوئی میر جعفر بن گیا، عمران خان اداروں کو خطرناک ہونےکی کھلی دھمکیاں دیتاہے،اداروں کونوٹس لیناچاہئے، اگر فوج کہتی ہے وہ آئینی حدود میں رہ کر کام کر ے گی تو یہ خوش آئند بات ہے، ایک ہی شخص کو فوج کے آئینی دائرے میں رہنے سے تکلیف کیونکہ اسے نقل کرنے کی عادت ہے، پاک فوج کا سربراہ محترم ہیں، پاکستانی فوج کا سربراہ ایسا شخص ہونا چاہیے جو ہر قسم کے داغ سے پاک ہو۔

لیگی رہنما نے مزید کہا کہ عمران خان جعلی ووٹوں سے آئے ہم نے تو پھر بھی آئینی طریقے سے گھر بھیجا، حکومت جاتے ہی پتہ چلا کہ پنجاب عثمان بزدار نہیں فرح گوگی بنی گالا کی ملکہ عالیہ کے کہنے پر چلاتی تھیں، عمران کہتے ہیں مجھے نکالا تو میں خطرناک ہو جاؤں گا، عمران خان سیاسی شہید بننا بھی چاہے تو نہیں بن سکتا کیونکہ چار سال کارکردگی ان کا منہ چڑا رہی ہے، وزراء کی کوشش کے باوجود ش اور ن ایک ہیں، جیسے ہی عمران کی کرسی ہٹی اسے اگلا الیکشن ہارتے ہوا نظر آ رہا ہے، میری پارٹی کو سوچنا چاہیے کہ عمران خان کے گناہوں کا ٹوکرا اپنے سر نہیں لینا چاہیے، موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے الیکشن واحد حل ہے، عوام سے کہتی ہوں کہ نواز شریف کو دو تہائی اکثریت دیں، تاکہ ہم ملک کی تقدیر بدل سکیں، مخلوط حکومت مختصر وقت میں فیصلے نہیں کرسکتی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close