Featuredسندھ

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ

انصاف کاتقاضاہے کہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ امداد اورمعاونت کی جائے ،انتونیو گوتریس

سکھر: انتونیو گوتریس نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور نقصانات و امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا

اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ اور بلوچستان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی اور نقصانات وامدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ سکھر ایئر پورٹ پر وزیرِ اعلی سندھ نے انہیں تفصیلی بریفنگ دی۔

شہباز شریف اور سیکرٹری جنرل اقوامِ متحدہ سکھر سے ضلع جعفر آباد کی تحصیل اوستہ محمد پہنچے جہاں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔

دورانِ پرواز وزیرِاعظم اور سیکٹری جنرل نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ بھی کیا۔ سیکرٹری جنرل نے سیلاب سے تباہی کو “تصور سے باہر” (Unimaginable) قرار دے دیا۔

انتونیو گوتریس نے کہا کہ پاکستان میں حالیہ سیلاب سے بلاشبہ قیمتی انسانی جانوں، املاک، مال مویشیوں اورروزگارکوبہت زیادہ نقصان پہنچا لیکن امیدیں زندہ ہیں اورامیدوں کوکوئی نقصان نہیں ہوا، امیدوں کوزندہ رکھنے کیلئے پاکستان کواس وقت عالمی امداداورمعاونت کی بہت ضرورت ہے،ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات سے نمٹنے کیلئے ہمیں پائیداراورمضبوط بنیادی ڈھانچہ کی ضرورت ہے، اس کیلئے عالمی برادری اورمالیاتی اداروں کو اپناکرداراداکرنا چاہیے۔

سیکرٹری جنرل نے کہاکہ انہوں نے سیلاب سے ہونے والے نقصان کاخودجائزہ لیاہے، موسمیاتی تبدیلیوں اور نقصانات سے بچنے کیلئے ہمیں ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں فوری طورپر 50 فیصدکی کمی لانا ہوگی۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہاکہ عالمی برادری اور اداروں کو پاکستان کی فراخ دلانہ امداداورمعاونت کی ضرورت ہے،کیونکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلیوں سے متاثرہونے والے 50 سرفہرست ممالک میں شامل ہے حالانکہ ماحول کونقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج میں پاکستان کاحصہ بہت کم ہے، انصاف کاتقاضاہے کہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ امداد اورمعاونت کی جائے تاکہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے ہونے والے نقصان کیلئے پائیدار بنیادی ڈھانچہ قائم کرسکے۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم اوراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کوحالیہ بارشوں اورسیلاب سے سندھ کے دیہی اورشہری علاقوں میں ہونے والے نقصانات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ حالیہ بارشوں اورسیلاب کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں لیکن جوچیلنج ہمیں درپیش ہے وہ بہت بڑاہے۔اس وقت کئی علاقوں میں 6,6 فٹ پانی کھڑاہے، امداد اوربحالی کیلئے ہمیں کھربوں روپے درکارہیں جبکہ ہمارے وسائل محدودہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close