Featuredپنجاب

مذاکرات سے مسائل کا حل نکلتا ہے لیکن ہر بات کرنے کا کوئی سلیقہ ہوتا ہے

لاہور : عمران خان نے جتنی بھی سازشیں کی وہ ناکام ہوئی، جتنی دھمکیاں دیں وہ گیدڑ بھپکیاں ثابت ہوئیں۔

وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ چار صوبوں کا حکمران ایڈونچر کرنا چاہتا ہے، تو کرلے، عمران خان سنجیدہ ہیں تو ان کو سمجھنا چاہیئے کہ دھمکیاں، بہتان اور مذاکرات اکٹھے نہیں چلتے۔

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مذاکرات سے مسائل کا حل نکلتا ہے، لیکن ہر بات کرنے کا کوئی سلیقہ ہوتا ہے۔ اگر عمران خان سنجیدہ ہیں تو ان کو سمجھنا چاہیئے کہ دھمکیاں، بہتان اور مذاکرات اکٹھے نہیں چلتے۔ مذاکرات ان کی ضرورت ہے، ہماری نہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاسی صورتحال کے حوالے سے ہماری میٹنگز چلتی رہتی ہیں، آج بھی میٹنگ ہوئی ہے۔ کل پنجاب، خیبر پختونخوا کے قائد نے اسمبلیاں تحلیل کرنے کو مذاکرات سے جوڑا ہے۔ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر چل رہے ہیں اور مل کر فیصلہ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ میں عمران خان کو حکومت چوری کرکے دی گئی۔ شہباز شریف نے میثاق معیشت کی بات کی، عمران خان نے میثاق معیشت کی پیش کش کا مذاق بنایا اور سنجیدہ نہیں لیا۔ ہمیشہ ہمیں این آر او کا طعنہ دیا گیا۔ یہ قدرت کا وبال ہے۔ عمران خان اور ان کے ساتھی مکافات عمل کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پونے چار سال اس شخص نے نہ کسی سے سلام لیا، نہ دیکھنا گوارا کیا، فرعونیت تھی، جس میں عمران خان نے ڈکٹیٹرز کے بھی ریکارڈ توڑ دئیے۔ عمران خان نے جتنی بھی سازشیں کی وہ ناکام ہوئی، جتنی دھمکیاں دیں وہ گیدڑ بھپکیاں ثابت ہوئیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کرپشن سمیت ہر برائی اس کے اندر موجود ہے، وہ بنا ثبوت کے دوسروں پر الزام لگاتا ہے۔ ہم سے روابط ہوئے، لیکن روابط بھی ان کی طرف سے ہوئے اور یہ بتاتے ہوئے شرماتے ہیں۔ مذاکرات مشروط نہیں ہوتے۔ یہ یک طرفہ ٹریفک نہیں چل سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں تو وہ یہ بات ذہن سے نکال دیں، ہم پہلی بار الیکشن نہیں لڑ رہے۔ اگر الیکشن آیا تو ضرور لڑا جائے گا۔ اسمبلیاں توڑنے پھوڑنے کے لئے نہیں بنتی، سب اسمبلیوں کو مدت پوری کرنی چاہیئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر عمران خان یہ سمجھتے ہیں کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں تو یہ غلط فہمی ہے۔ اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے۔ چار صوبوں کا حکمران ایڈونچر کرنا چاہتا ہے، تو کرلے۔ اسمبلیاں توڑنا چاہتے ہیں تو توڑ لیں، ہم اسمبلیوں کو توڑنے کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے۔

لیگی رہنماء کا کہنا تھا کہ انتخابات وقت پر اور صاف و شفاف ہونے چاہیے۔ اسمبلیاں توڑیں تو خاں صاحب بے آسرا آپ نے ہونا ہے۔ آپ دو ریاستی صوبوں کے خرچے پر چلتے ہیں۔ آپ کا لانگ مارچ بھی انہی سے چلا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ڈراوا دینے کی ضرورت نہیں، جو طریقہ کار ہے اس کے تحت رابطہ کریں اور ہم اتحادیوں کے پاس آپ کی بات لے کر جائیں گے۔ ہر بار ان کا یہی کام ہے، اسمبلیوں میں جاتے ہیں اور استعفی دے کر بھاگ جاتے ہیں۔ ہم ان کے استعفے سنبھالتے پھرتے ہیں، ابھی بھی سنبھالے ہوئے ہیں۔

سعد رفیق کا کہنا تھا کہ سہولت کاروں کے ساتھ مل کر کھیلنا مزید نہیں چلے گا، سیاست میں آپ ایمپائروں کے ساتھ ہی کھیلے ہیں، یہی گند کیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close