Featuredپنجاب

عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں

جس کو میر صادق کہا اس سے تاحیات توسیع کی بات کی ، جو خط لہراتے تھے وہ بیانیہ کدھر گیا؟

لاہور :  اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچ لیا تو عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں۔

مریم نواز نے پارٹی کے نوجوان رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ن لیگ نے ای کامرس اور آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات کیئے۔ سستا لون اسکیم بھی ہمارے دور میں شروع ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے یونیورسٹیز اور کالجز میں لیپ ٹاپس دیئے۔ آسان قسطوں پر قرضے دیئے۔ ہمارے دور میں لوگوں نے چھوٹے کاروبار کیے اور وہ قرضے واپس بھی کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جیل بھرو تحریک کی بات کی۔ کیا کبھی طلباء کو کوئی اسکیم دی؟ لوگوں کے بچوں کو کہتے ہیں جیلیں بھرو۔ عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں۔ لوگوں کے بچے کیوں جیلیں بھریں؟ جلاؤ، گھیراؤ، جیل بھرو آپ کا ایجنڈا ہے۔

لیگی رہنماء نے کہا کہ انہوں نے بیانیے کے لیے سوشل میڈیا کی مدد لی۔ سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کی مہم چلاتے ہیں۔ ہمیں بھی سوشل میڈیا پر ردعمل دینا پڑتا ہے۔ عمران خان کا بیانیہ تو بے بنیاد الزامات ہے، ہم تو سچ بولتے ہیں۔

ن لیگ کی سینیئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ لانگ مارچ کے مقاصد کیا تھے؟ آج کارکردگی کی جگہ منفی سیاست نے لے لی ہے۔ قومی بیانیے کی جگہ جھوٹ نے لے لی۔ پاکستان کو بیانیے نہیں کارکردگی کی ضرورت ہے۔ عمران خان کا قومی مفاد نہیں تھا۔ انہوں نے قوم کو تقسیم کر دیا، آج قوم کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کو نوکریوں کا جھانسہ دے کر فرار ہوگیا۔ خود تو ذہنی مریض تھے، قوم کو بھی ذہنی مریض بنانے کی کوشش کی۔

لیگی رہنماء کا کہنا ہے کہ عمران خان جیبیں بھریں اور لوگوں کے بچے جیل جائیں، جو خط لہراتے تھے وہ بیانیہ کدھر گیا؟ عمران خان نے امریکا کو باعزت بری کر دیا۔ اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچ لیا تو عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہاتھ کھینچ لیا تو عمران خان عدلیہ کے گھوڑے پر بیٹھ کر آنا چاہتے ہیں۔ انہیں ہر وقت کوئی نہ کوئی بیساکھی چاہیے۔ قمر جاوید باجوہ سپر کنگ تھے تو عمران خان کیا تھے؟

لیگی رہنماء نے کہا کہ 10 سال سے دیکھ رہی ہوں، سیاستدانوں کے خلاف منظم کمپین چلائی گئی۔ صرف ایک شخص کو صادق اور امین ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی۔ کسی نے بتایا کہ قمر جاوید باجوہ کہتے ہیں جب نواز شریف پر ایکشن لیا جاتا تو عمران خان خوش ہوتے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جنہیں چور ڈاکو کہا گیا ان کے خلاف تو کچھ نہیں نکلا۔ ہر چیز آئی ایم ایف کو دے دی، پھر جاتے جاتے معاہدہ توڑ دیا۔ یہ جو سری لنکا سری لنکا کرتے ہیں، ان کے دل کی آواز ہے کہ ملک سری لنکا جیسا ہو۔ عمران خان کے پاس کوئی منصوبہ نہیں تھا۔

ن لیگ کی سینیئر نائب صدر نے کہا کہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔ یہ بتائیں کہ توشہ خانہ اگر ریاست مدینہ میں رجسٹر ہوا ہوتا تو مجرم کی کیا سزا ہوتی؟ ریاست مدینہ میں جھوٹ بولنے والے کو فتنہ کہتے ہیں۔ ٹیریان وائٹ کا کیس ریاست مدینہ میں ہوتا تو کیا ہوتا؟

ان کا کہنا تھا کہ ہر وہ الزام جو مخالفین پر لگاتا تھا وہ ان پر ثابت ہوگیا۔ چیئرمین نیب کو ویڈیو دکھا دکھا کر بلیک میل کرتا رہا۔ پچھلی حکومت میں اس جیسے ذہنی مریض کو لا کر بٹھا دیا گیا۔ آپ کو بڑے بڑے جھوٹ بول کر نیند کیسے آجاتی ہے۔

مریم نواز کا یہ بھی کہنا تھا کہ یوٹرن سیاسی اصطلاح نہیں، اس کا مطلب جھوٹ بولنا ہے۔ فرح خان کو کرپشن کی پوری آزادی دی گئی۔ احتساب کی بات کرنے والے نے خیبر پختونخوا میں احتساب پر تالے لگا دیئے۔ ٹرک پر کھڑے ہوں تو کہا جاتا ہے کہ خان صاحب مذہبی ٹچ دیں۔ میری نظر میں یہ بڑا جرم ہے۔

 

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close