Featuredپنجاب

سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی کے گھر چھاپے کے خلاف دائر درخواست پر سماعت

سابق وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویزالہی کے گھر چھاپے کے خلاف دائردرخواست پر سماعت،عدالت نے پرویز الہی کی گرفتاری روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پولیس اور اینٹی کرپشن سے رپورٹ طلب کرلی۔

لاہورہائیکورٹ کےجسٹس سردارسرفرازڈوگرنے پرویزالہی کےبیٹے راسخ الہی کی درخواست پرسماعت کی ۔درخواست میں پرویز الہی کی رہائش گاہ پر چھاپے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔

دوران سماعت وکیل نےاستدعا کی کہ پرویز الہی کی گرفتاری اورنئے مقدمے کا اندراج روکنے کا حکم دیا جائے ۔عدالت نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت عدالت گرفتاری روکنے کا حکم دے سکتی ہے ۔جس پر وکیل نے کہا کہ ماضی میں مثالیں موجود ہیں ۔عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر پولیس اور اینٹی کرپشن سے رپورٹ طلب کر لی۔

انسداد دہشت گردی عدالت نے پرویزالہی کی رہائش گاہ پرچھاپے کے دوران پولیس سے مذاہمت کرنےوالے گرفتار 15 ملزمان کی ضمانتیں منظور کرلیں ۔عدالت نے ملزمان کو ایک ایک لاکھ روپے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔ملزمان کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ پولیس نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔

اُدھررات گئے سابق وزیراعلیٰ چوہدری پرویزالہٰی کی رہائشگاہ اورچوہدری وجاہت حسین کی رہائشگا ہ پرپولیس کے چھاپے،پولیس نے ایک گھنٹے تک کنجاہ ہاؤس اور نت ہاؤس کو گھیرے میں لیے رکھا۔

پولیس کی بھاری نفری نے رات کو چارمقامات پرآپریشن کیا۔کنجاہ ہاؤس اورنت ہاؤس کے علاوہ نشانِ حیدرہاؤس اور سندھو ہاؤس پربھی پولیس نے آپریشن کیا۔تاہم چاروں مقامات سے پولیس کو خالی ہاتھ لوٹنا پڑااورکوئی بھی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

چوہدری بردران کے گھروں کےعلاوہ جہاں چھاپے مارے گئے ان میں ایک وارث سندھو کا گھر ہے جومونس الٰہی کا قریبی ساتھی ہے جبکہ دوسری رہائشگاہ نشانِ حیدر ہاؤس شیخ شہکازاسلم کی ہے جوچند ماہ قبل وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ کے خلاف درج کیے گئےمقدمے کا مدعی ہے۔

چاروں مقامات پرچوہدری خاندان کا کوئی بھی فردموجود نہیں تھاجبکہ اندرصرف ملازمین موجود تھے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close