Featuredدنیا

ویپ ایک خطرناک تفریحی مصنوعات میں تبدیل ہوچکا ہے، آسٹریلوی حکومت

آسٹریلوی حکومت نے آئندہ سال سے ایک بار استعمال ہونے والی ای سگریٹ کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا اگلے سال سے نوجوانوں میں مقبول نیکوٹین مصنوعات کے خلاف کریک ڈاؤن کرے گا اور ایک بار استعمال ہونے والی ای سگریٹ کی درآمد پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔

آسٹریلیا کی حکومت نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ 2024 میں ڈسپوزایبل ویپس کی تیاری اور اشتہارات یا سپلائی پر پابندی کے لیے قانون سازی بھی کرے گی۔

آسٹریلوی صحت کے حکام نے ویپس پر پابندی کا خیرمقدم کیا ہے جس کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ طویل مدت سے تمباکو نوشی میں مبتلا افراد کو تمباکو نوشی چھوڑنے میں مدد کرنے کے ایک آلے کے طور پر تیار کیا گیا تھا لیکن یہ ایک خطرناک تفریحی مصنوعات میں تبدیل ہوا۔

وزیر صحت مارک بٹلر نے کہا کہ ویپس تفریحی مصنوعات کے طور پر فروخت نہیں کیا جاتا تھا اور نہ ہی اس سے ہمارے بچوں کو نشانہ بنایا جاتا تھا، لیکن اب یہی سب کچھ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویپس میں بڑی مقدار میں نیکوٹین ہوتی ہے اور بچے اس کے عادی ہوتے جا رہے ہیں۔

آسٹریلوی میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومت کے فیصلے کو سراہا گیا ہے۔

آسٹریلیا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ 14 سے 17 سال کی عمر کا سات میں سے ایک بچہ ویپس کا استعمال کرتا ہے اور اس بارے شواہد موجود ہیں کہ نوجوان آسٹریلوی جو ویپ کرتے ہیں ان میں تمباکو نوشی کرنے کا امکان تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close