اپنے مطالبات آرمی چیف کے سامنے رکھے، مثبت جواب ملا، بیرسٹر گوہر

سیاسی منظرنامے پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی سپہ سالار سے ملاقات کے چرچے۔ علی امین گنڈا پور نے اپنی اور بیرسٹرگوہر کی آرمی چیف سے ملاقات کی تصدیق کردی۔
پشاور میں امن و امان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں آرمی چیف کی بیرسٹر گوہر علی خان اور علی امین گنڈا پور کی ملاقات میں بات کیا ہوئی؟ مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اسلام آباد پہنچے تو صحافیوں نے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔
وزیراعلٰی کے پی نے ملاقات کی تصدیق تو کردی مگر یہ بھی بتا دیا کہ اندر کی باتیں باہر نہیں آئیں گی۔ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ میری اور بیرسٹرگوہر کی ملاقات ہوئی ہے آرمی چیف سے انہوں نے دوسری سیاسی جماعتوں کو بھی بلایا تھا۔ ون آن ون کا مطلب ہوتا ہے کہ بتایا نہ جائے۔ یہ کیا بات ہوئی۔ ہم عدالتوں سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی چاہتے ہیں۔
اپوزیشن مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامدرضا نے ملاقات کو رسمی قرار دیا، کہا علی امین گنڈا پور اور بیرسٹرگوہر کی ملاقات ہوئی ہے مگر یہ ون آن ون نہیں رسمی ملاقات تھی۔ بیرسٹر گوہرکی آرمی چیف سے ون آن ون کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہر نے تو یہ تک بتا دیا کہ انہوں نے ملاقات میں پی ٹی آئی کے مطالبات اور معاملات آرمی چیف کے سامنے رکھے ہیں۔ دوسری طرف سے بھی مثبت جواب ملا جو خوش آئند ہے۔
بیرسٹرگوہر کا کہنا تھا کہ میری اور علی امین گنڈا پور کی ملاقات آرمی چیف سےعلیحدگی میں ہوئی، ملاقات میں ہم نے اپنے تمام مسائل آرمی چیف کے سامنے رکھے، ملاقات میں دوسری طرف سے بھی مثبت جواب ملا ہے، ملاقات میں ملکی استحکام کے حوالے سے تمام امور پر بات ہوئی، امید ہے اب صورت حال بہتر ہوجائے گی۔