رانا ثناء کا پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات پر جواب ، ان کا چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹا ہے
پی ٹی آئی نے کسی سیاسی قیدی کی تفصیلات نہیں دیں، صرف بانی کی رہائی کا مطالبہ کیا

اسلام آباد: تحریک انصاف کی جانب سے حکومتی کی کمیٹی کو پیش کردہ چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹ، پروپیگنڈے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے پی ٹی آئی کے تحریری مطالبات پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کا چارٹر آف ڈیمانڈ جھوٹ کے سوا کچھ نہیں، ان کا کوئی جواب بنتا ہی نہیں، ان کے پاس پراپیگنڈے کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 9 مئی پر تحقیقات کا معاملہ پہلے سے سپریم کورٹ میں ہے، پی ٹی آئی کے مطالبات پر دوبارہ تو انکوائری کھولی نہیں جا سکتی۔
سینیٹڑ عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات کم اور چارج شیٹ زیادہ ہے، 28 جنوری تک تحریری جواب دیں گے، یہ تاریخ پی ٹی آئی ڈیڈ لائن سے پہلے کی ہے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے مطالبات کے جواب میں تمام جماعتوں کی نمائندہ کمیٹی بنائی ہے، کمیٹی پی ٹی آئی کے مطالبات کا جائزہ لے کر جواب دے گی، وزیراعظم کی قائم کردہ کمیٹی مطالبات کا باضابطہ جواب دے گی، فی الوقت مطالبات پر بادی النظر میں جو رائے ہے وہ سامنے رکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج اپوزیشن نے الیکشن کے حوالے سے کوئی مطالبہ نہیں کیا، پی ٹی آئی اپنے سیاسی قیدیوں کی رہائی چاہتی تھی، پی ٹی آئی نے اپنے کسی سیاسی قیدی کی تفصیلات نہیں دیں، انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے چیف جسٹس یا تین سینئر ترین ججز پر مشتمل کمیشن بنایا جائے، پی ٹی آئی کے 9 مئی پر تحقیقات کا معاملہ پہلے سے سپریم کورٹ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی احاطہ عدالت سے گرفتاری پر بھی اس وقت کے چیف جسٹس نے نوٹس لیا تھا، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے معاملے پر جوڈیشل طریقہ کار پورا ہو چکا۔
رانا ثناء نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پی ٹی آئی احتجاج کے مقدمے بھی عدالت میں ہیں، کچھ افراد کو فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر فوجی عدالتوں سے سزائیں ہوئیں۔