Featuredاسلام آباد

بلوچستان حملے میں ملوث تمام قاتل ایران سے نہیں آئے، آئی جی ایف سی

اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے پاکستانی لڑکیوں کی چین میں اسمگلنگ پراظہار تشویش کرتے ہوئے چینی سفارتخانے کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی ہدایت کر دی۔

قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں چیئرمین رحمن ملک نے بتایا کہ اب تک 3 پادریوں کو پکڑا گیا ہے کیونکہ زیادہ تر لڑکیاں غریب عیسائی ہیں، ملوث نکاح خوان و پادریوں کا ڈیٹا اکٹھا کرکے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں؛ بلوچستان واقعے میں ملوث بلوچ گروہ کو ایران کی سرزمین سے مدد ملی: شاہ محمود قریشی کا الزام

ارکان نے مطالبہ کیا کہ ملوث چینی باشندوں، مقامی میرج بیوروز اور ایجنٹوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے، وزارت خارجہ پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ کا معاملہ چین کے ساتھ اٹھائے، وزارت داخلہ میرج ریگولیٹری اتھارٹی بنائے جو بیرون ملک شادی کرنے کیلیے قوانین وضع کرے۔

اجلاس میں سانحہ داتا دربار کے خلاف مذمتی قرارداد منظورکی گئی۔ ارکان نے سیکیورٹی صورت حال پر نیکٹا، صوبوں کے آئی جیز، ہوم سیکریٹریز اور سیکریٹری دفاع سے بریفنگ لینے کا فیصلہ کیا۔

اجلاس میں آئی جی ایف سی نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران 59 فیصد کم بجٹ ملا، جس کے باعث گاڑیوں سمیت دیگر سامان کی خریداری میں مشکلات ہیں، پاک ایران سرحد پر باڑ لگانے کیلئے بھی فنڈز درکار ہیں، گزشتہ 5 برسوں میں بنائے نئے ونگز کے بقایاجات بھی نہیں دیئے گئے، بلوچستان حملے میں تمام 15 لوگ ایران سے نہیں آئے، مقامی غداروں نے ساتھ دیا، کمیٹی نے ایف سی بلوچستان کو کم بجٹ دینے پر تحفظات کا اظہار کیا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close