Featuredانٹرٹینمنٹ

دہلی کے مسلم کش فسادات پر پاکستانی فنکاروں میں تشویش

پاکستانی فنکاروں کا بھارتی دارالحکومت دہلی میں مسلم کش فسادات پر اظہارافسوس

بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی، بہیمانہ تشدد اور مسجد کی بے حرمتی پر پاکستانی فنکاربھی بول پڑے ہیں

نئی دہلی میں متنازع شہریت کے قانون کے خلاف پر امن مظاہرین پر انتہاپسندوں کی جانب سے کیے جانے والے بہیمانہ تشدد اور اس کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے 20 افرادپر پاکستانی فنکاروں نے تشویش اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پاکستانی فنکاروں کا صبر بھی جواب دے چکا ہے اور انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بھارت کی صورتحال پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اداکارہ حریم فاروق نے دہلی میں مسلمانوں پر تشدد کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے بھارتی حکومت پرتنقید کرتے ہوئے کہا آپ کے جھنڈے تلے تقریباً 200 ملین (20 کروڑ) مسلمان رہتے ہیں لہذا کس طرح بھارتی حکومت یہ سب ہونے دے رہی ہے۔ وقت آگیا ہے بھارت میں ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے کا۔

اداکارہ ارمینا خان نے بھی بھارتی صورتحال پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے لکھا وہاں اتنی نفرت کیوں ہے؟کیوں آپ ایک دوسرے کو مارنا چاہتے ہیں؟ یہ سب انتہائی افسوسناک ہے۔

اداکارہ منشا پاشا نے دہلی فسادات کو خوفناک قرار دیتے ہوئے ہندو توا کو دہشتگرد قرار دیا۔ اور لکھا انڈیا میں جو کچھ بھی ہورہا ہے اسے دیکھ کر خوف محسوس ہوتا ہے۔ منشا پاشا نے اشوک نگر میں انتہا پسندوں کے ہاتھوں جلائی جانے والی مسجد کی تصویر شیئر کی اور لکھا اس خوفناک حرکت کے بعد سیکولر انڈیا شعلوں میں جلے گا۔

ماہرہ خان نے وزیراعظم کی اس ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کراتے ہوئے فخریہ انداز میں کہا’’یہ میرا لیڈر‘‘۔ ماہرہ نے عمران خان کی ٹوئٹ کو سراہتے ہوئے کہا یہ ہمارے پاکستان کے لیڈر ہیں میں اونچی اور صاف آواز میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں۔

اداکار فرحان سعید نے وزیراعظم کا ٹوئٹ ری ٹوئٹ کیا اور انہیں مخاطب کرتے ہوئے لکھا یہی وجہ ہے کہ میں نے آپ کو ووٹ دینے پر فخر کا اظہار کیا تھا اور ہر روز آپ کے لیے دعا کرتا ہوں۔ دعا ہے آپ پاکستان کو ان اونچائیوں پر لے کر جائیں جس کا ہم نے خواب دیکھا ہے آمین۔

حمزہ علی عباسی نے بھی ٹوئٹ کیا جو غیر مسلموں پر ظلم اور ان کے حقوق غصب کرنے کے حوالے سے تھا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close