Featuredدنیا

بھارت میں مسلمانوں کا قتلِ عام معمول کی بات بن چکا ہے: طیب اردوان

دہلی میں مسلمانوں کے قتل عام پر رجب طیب اور ایلس ویلز کی مذمت

نئی دہلی میں بھارتی متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے والے مسلمانوں پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے غنڈوں کے حملوں کے بعد سے فسادات  ہوئے۔

ترک صدر نے بھارت میں مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کا قتلِ عام معمول کی بات بن چکا ہے۔

طیب اردوان نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت وہ ملک ہے جہاں ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا جا رہا ہے۔

امریکی نائب وزیرِ خارجہ برائے جنوبی وسطیٰ ایشیائی امور نے دہلی میں مسلمنوں کو قتل و غارت کا نشانہ بنانے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام فریقین امن برقرار رکھیں اور تشدد کا راستہ اپنانے سے گریز کریں۔

امریکی نائب معاون وزیر خارجہ نے بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی سے امن کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

دہلی میں بھارتی حکومت اور پولیس کی سرپرستی میں جاری فسادات میں مرنے والوں کی تعداد 38 ہوچکی ہے، جبکہ 200 سے زیادہ زخمی ہیں۔  دہلی کی انتظامیہ نے دفعہ 144 میں 10 گھنٹے کی نرمی کی ہے، جبکہ ہزاروں پولیس اور پیرا ملٹری اہلکاروں کی پیٹرولنگ جاری ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close