Featuredسندھ

وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی پارٹی میں قاتل بٹھارکھے ہیں

سکھر : ام رباب کا کہنا تھا کہ جنوری 2018میں میرے والد،دادا،اورچچاکاقتل ہواتھا، میراگھرتباہ ہواہے۔

سندھ کی بیٹی ام رباب کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے دو ایم پی ایز نے والد، دادا اور چچا کو قتل کیا، وزیراعلیٰ سندھ نے اپنی پارٹی میں قاتل بٹھارکھے ہیں، وہ انصاف دلانے میں مدد نہیں کرسکتے تورکاوٹ بھی نہ بنیں۔

ام رباب نے کہا کہ سکھر پریس کلب ہمیشہ مظلوموں کاساتھ دیتے آیا ہے، کسی سیاسی جماعت سےتعلق نہیں،عدالتوں پریقین رکھتی ہوں۔

ام رباب کا کہنا تھا کہ جنوری2018میں میرےوالد،دادا،اورچچاکاقتل ہواتھا، میراگھرتباہ ہواہے،نہیں چاہتی کسی اورکاگھرتباہ ہو، پیپلزپارٹی کی قیادت ان قاتلوں کی سرپرستی کررہی ہے اور سندھ کی بیٹی انصاف کے لئے دہائیاں دے رہی ہے۔

انھوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی کے2ایم پی ایزنےوالد،دادااورچچاکاقتل کیاتھا، اے ٹی سی میں قانون کی پاسداری کررہی ہوں، سردارخان اوربرہان خان نے الگ الگ وکیل کیے ہیں، کسی ایک بھائی کا وکیل آتا ہے تو کبھی دوسرے کا، اداروں سے کہتی ہوں کہ دیکھیں قانون کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔

ام رباب نے مزید کہا کہ جاگیرداروں ،وڈیروں سے صرف عدالتیں ہی پوچھ سکتی ہیں، پولیس چھاپہ مارنے سے ان کو پہلے سے ہی آگاہ کردیتی ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ نے آرپی او سکھر اور حیدرآباد کو تعاون نہ کرنے کا کہا ہے۔

ان کا وزیراعلیٰ سندھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مراد علی شاہ بھی ایک سندھی ہیں دیکھیں سندھ کی بیٹی کیساتھ کیا سلوک ہورہا ہے، انصاف دینے میں مدد نہیں کرسکتے تو رکاوٹ بھی نہ بنیں، آپ ایسے قاتلوں کو حفاظت دے کر کیا ثابت کرناچاہتےہیں اور سوال کیا کہ کیا آپ سندھ میں مزیدقتل کروانا چاہتےہیں۔

ام رباب نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ان قاتلوں کوپناہ دی ہوئی ہے، اگرعدالتوں میں ان کے خلاف کیس چلے تو میں ثبوت دوں گی ، میں انصاف کیلئے دربدرہوں لیکن انصاف نہیں مل رہا۔

سندھ کی بیٹی کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے پارٹی میں قاتل بٹھا کر رکھے ہیں ، آپ اپنوں کے ہی قاتل ہیں، کسی اور میں جرات نہیں، گواہ اور ثبوت موجود ہیں،تاخیری حربے استعمال کئےجارہےہیں، میں تمام ثبوت عدالتوں کو دینے کو تیار ہوں۔

ام رباب نے خدشہ ظاہر کیا کہ ہوسکتا ہے اگلا ہدف میں ہوں، ان کیلئے کسی کوقتل کرانا مشکل نہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close