Featuredدنیا

اٹلی کی دُلہنیں شادی کی مختصر تقریبات سے ناخوش ہیں

شادی کی تقریبات پر پابندی کے خلاف دُلہنوں کا انوکھا احتجاج

کورونا وائرس کی وبا کے باعث شادیوں کی تقریبات پر بھی پابندی عائد ہے۔

شادی کی تقریبات پر پابندی کے خلاف دُلہنوں کا انوکھا احتجاج ، اٹلی کی دُلہنیں شادی کی مختصر تقریبات سے ناخوش ہیں۔

دنیا کے درجنوں ممالک میں کورونا کی وبا کے باعث شادی کی بڑی تقریبات پر پابندی عائد ہے تاہم انتہائی کم مہمانوں اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ شادی کی تقریبات منعقد کرنے کی اجازت ہے۔

لیکن یورپی ملک اٹلی کی دُلہنیں کم مہمانوں کے ساتھ شادی کی مختصر تقریبات سے ناخوش ہیں اور گزشتہ 3 ماہ سے وہاں پر شادی کی بڑی تقریبات پر پابندی کے خلاف شادی کے انتظار میں بیٹھی لڑکیاں عروسی لباس پہن کر احتجاج کرنے نکل آئیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اٹلی کے شہر روم میں شادی کے انتظار میں بیٹھی کم از کم 15 لڑکیاں سفید رنگ کے عروسی لباس پہن کر احتجاج کے لیے تاریخی مقام تریوی فاؤنٹین پہنچیں۔

عروسی لباس میں ملبوس احتجاج کرنے والی لڑکیوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز تھام رکھے تھے، جن میں حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔

دُلہنوں کے ہاتھوں میں موجود پلے کارڈز میں اسپینی زبان میں ’آپ نے ہماری شادی برباد کردی‘ اور ’پابندیوں کے بغیر شادیوں کی اجازت دی جائے‘ سمیت ’چرچز کے دروازے شادیوں کے لیے کھولے جائیں‘ جیسے نعرے درج تھے۔

اٹلی میں مارچ کے آغاز سے شادیوں کی بڑی تقریبات پر پابندی عائد ہے تاہم حکومت نے مئی کے وسط میں انتہائی محدود مہمانوں کے ساتھ شادی کی اجازت دی تھی۔

حکومت نے پابندیوں کے ساتھ دولہا اور دلہن کے علاوہ دیگر 2 مہمانوں کے ساتھ شادیوں کی اجازت دے رکھی ہے، جس پر شادی کی خواہش مند لڑکیاں شدید ناراض ہیں اور وہ چاہتی ہیں کہ شادی کی تقریبات میں زیادہ مہمانوں کی شرکت کی اجازت دی جائے۔

اٹلی رواں برس مارچ میں کورونا سے وائرس دنیا سب سے بڑا ملک تھا تاہم بعد ازاں وہاں پر وبا میں حیران کن کمی دیکھی گئی۔

اٹلی میں مجموعی طور پر 8 جولائی کی سہ پہر تک کورونا سے 2 لاکھ 41 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے جب کہ وہاں ہلاکتوں کی تعداد 35 ہزار کے قریب جا پہنچی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close