Featuredاسلام آباد

ربیع الاول "ماہ اتحاد امت” کے طور پر تمام مکاتب فکرمل کر منائیں گے

 اسلام آباد: امت مسلمہ کا اتحاد وقت کا اولین تقاضہ اور ہماری عالمی ضرورت ہے،علامہ راجہ ناصرعباس

 ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ابو الخیر زبیر نے عید میلاد النبی کی پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ ربیع الاول "ماہ اتحاد امت "کے طور پر تمام مکاتب فکرمل کر منائیں گے

مجلس وحدت کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماؤں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کے ہمراہ اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کا اولین تقاضہ اور ہماری عالمی ضرورت ہے۔
انہوں نے ماہ ربیع الاول کو اخوت و وحدت کا مہینہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مسلکی اختلافات کو نظر انداز کر کے ہم باہم ہو جائیں تو دنیا کی طاقت ہمیں آنکھیں دکھانے کی جرات نہیں کر سکے گی۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد بین المسلمین محض وقتی ضرورت نہیں بلکہ ایک ایسا واجب عمل ہے جسے پائیدار بنیادوں پر قائم رکھنا ہو گا۔ختمی مرتبت حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی ذات مقدسہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے مرکز اتحاد ہے۔

جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ نے کہا مسلمانوں میں اختلافات پیدا کرنے کی بیرونی سازشوں کو مل کر ناکام بنائیں گے۔تکفیریت نے اس ملک کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔جو طاقتیں ملک مذہب کے نام پر ملک میں فرقہ واریت پھیلانا چاہتی ہیں ان کا مقابلہ دانش و بصیرت سے کیا جائے گا۔ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم کو استعمال کر کے باہمی اختلافات کے خاتمے میں کلیدی کردار ادا کیا جائے گا۔

ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ ابو الخیر زبیر نے عید میلاد النبی کی پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہاکہ ربیع الاول "ماہ اتحاد امت "کے طور پر تمام مکاتب فکرمل کر منائیں گے۔دشمنانان اسلام کی یہ کوشش ہے کہ وہ مذہبی منافرت پھیلا کر مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرے۔مسلمان متحد ہو کر دشمن کی سازشوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہمیں دین اسلام کے اصولوں اور تعلیمات کو مقدم رکھتے ہوئے اخوت و رواداری کو اپنانا ہوگا۔ہم نے مختلف مسالک کی عبادتگاہوں میں جا کر باہمی احترام کا ہمیشہ عملی مظاہرہ کیا ہے اور تمام مسلک سے توقع رکھتے ہیں کہ فکری ونظریاتی اختلافات کو ہوا دے کر کسی کی دل آزاری نہ کی جائے۔انہوں نے علما، دانشوروں واعظین، ذاکرین اور دیگر مذہبی شخصیات سے کہا کہ وہ اپنے خطابات کے ذریعے اتحاد امت اور وحدت و اخوت کا پرچار کریں تاکہ وطن عزیز امن و آشتی کا گہوارہ بنے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close