Featuredدنیا

کمالا ہیرس پہلی سیاہ فام امریکی نائب صدر

کمالا ہیرس نے پہلی خاتون امریکی نائب صدر منتخب ہو کر رکاوٹیں توڑ دیں

امریکا صدارتی انتخاب میں ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کی کامیابی کے ساتھ کمالا ہیرس نے پہلی خاتون، پہلی سیاہ فام امریکی اور پہلی ایشیائی امریکی کے طور پر نائب صدر بن کر تاریخ رقم کردی۔

’رائٹرز‘ کے مطابق 56 سالہ کمالا ہیرس کو سال 2024 میں ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے پہلے انتخاب کے طور پر دیکھا جارہا ہے، کیونکہ 78 سالہ جو بائیڈن دوسری مدت کے لیے انتخاب میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

ایڈیسن ریسرچ اور امریکا کے بڑے ٹیلی ویژن نیٹ ورکس نے ہفتہ کو غیر سرکاری حتمی نتائج کی بنیاد پر کمالا ہیرس کی کامیابی کے امکانات ظاہر کیے تھے۔

کیلی فورنیا سے منتخب ہونے والی سینیٹر کمالا ہیرس سان فرانسسکو کی پہلی خاتون ڈسٹرکٹ اٹارنی کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں اور وہ کیلی فورنیا سے منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام خاتون اٹارنی تھیں۔

کمالا ہیرس نے سینیٹ اور وائٹ ہاؤس تک پہنچنے کی دوڑ کے لیے فنڈ ریزنگ کا ایک مضبوط نیٹ ورک تشکیل دیا تھا اور یہ جو بائیڈن کی مہم کے اختتامی مہینوں کے دوران ریکارڈ فنڈز جمع کرنے میں بھی کارآمد ثابت ہوا۔

ان کی نامزدگی ڈیموکریٹس کے حامیوں اور پارٹی کے لیے فنڈز دینے والوں میں ایک جوش کا باعث بن گئی تھی۔

کمالا ہیرس نائب صدر کے طور پر بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرکے بائیڈن کے حامیوں کے خدشات کو ختم کرنے کے لیے بھی پرعزم دکھائی دیں۔

کمالا ہیرس نے اکتوبر میں مائیک پینس سے نائب صدارتی مکالمے میں کہا تھا کہ جو بائیڈن اور میں ایک جیسے ماحول میں بڑھے ہوئے ہیں جہاں اقدار، سخت محنت اور عوامی خدمت اور عوام کے وقار کے لیے جدوجہد کی اہمیت تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close