Featuredدنیا

مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کو مستقل بنیادوں پر کچلا جارہا ہے

سری نگر :  انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کمیشن کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کو مستقل بنیادوں پر کچلا جارہا ہے۔ نام نہاد کارروائیوں میں معصوم بچوں کو بھی حراست میں لیا جاتا ہے۔ عوام کو جبری نظر بندی کا شکار ہیں، شہداء کی میتیں ورثہ کے حوالے نہیں کیں جاتیں۔

کمیشن کی دوسری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیر حراست افراد کو ضمانت تک کا حق نہیں دیا جاتا۔ سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور نظربندیاں بدستور جاری ہیں، جس کی تازہ ترین شکار وحید الرحمن پارا ہیں۔

کمیشن نے قابض فوج کا محرم کے جلوسوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس برسانا بھی غیر انسانی قرار دے دیتے ہوئے جلسوں سے پچاس سے زائد افراد کی گرفتاری کی مذمت کی۔

کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ پر پابندی پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کے ادارے کے مطابق جنت نظیر وادی میں بچوں پر مظالم کو حربے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ کشمیریوں کے گھروں کو توڑ کر انہیں کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبورکیا جاتا ہے۔ میڈیا پر سخت ترین پابندیاں عائد ہیں۔ سچ کا ساتھ دینے والے صحافیوں پر تشدد کیا جاتا ہے۔

انسانی حقوق کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ادارے نے بھارتی فوج، نیم فوجی دستوں اور پولیس کی مجرمانہ کارروائیوں کے خلاف تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close