Featuredپنجاب

ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی

اعظم سواتی نے کہا کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا، ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی ، ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک جائے حادثہ پر موجود رہا، واقعے میں 63 افراد جاں بحق جب کہ 107 زخمی ہوئے، 20 زخمی اس وقت اسپتالوں میں زیر علاج ہی

جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ انسانی جان کا کوئی نعم البدل نہیں لیکن مروجہ قانون کے تحت جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے جب کہ زخمیوں کی حالت کو دیکھتے ہوئے 50 ہزار سے 3 لاکھ روپے تک معاوضہ دیا جاتا ہے۔
ملت ٹرین جب کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں، کوچ نمبر 10 میں بفر نہیں تھے جب کہ بولٹ بھی ٹوٹے ہوئے تھے۔

ملت ایکسپریس کی بوگیاں دوسرے ٹریک پر آگئیں، اسی دوران دوسری ٹرین بوگیوں سے ٹکرا گئیں، ٹرین کی 12 بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جو حادثے کی وجہ بنی ، جب حادثہ ہوا تو جانیں بچانے کا بھی موقع نہیں ملا ۔ ریلیف ٹرین 2 گھنٹے تاخیرسے پہنچی۔

اعظم سواتی نے کہا کہ 2014 سے آج تک ریلوے ٹریک پر کوئی خرچہ نہیں ہوا، ریلوے ٹریکس کی صرف مرمت ہوئی ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق جس جگہ حادثہ ہوا ہے وہاں 8 میل کے ٹریک کی مرمت کی تھی، اس لئے اس بات کا امکان انتہائی کم ہے کہ واقعہ ٹریک کی خرابی کے باعث پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: شالیمار ایکسپریس کو بند کرنے کا فیصلہ

سکھر کا ٹریک خطرناک ہے ، اس لئے کئی مقامات پر ٹرین کی رفتار کی حد مقرر کی ہے، ہمیں ہرصورت ریلوے کا نظام بہتر کرنا ہوگا، ریلوے کے پاس چالیس پچاس سال پرانی کوچز ہیں، ہمیں کوچز اور انجنوں کی تبدیلی کی ضرورت نہیں لیکن ہرصورت میں پورے ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کرنا ہے۔ ریلوے کی اپ گریڈیشن کے لئے 620 ارب روپے چاہئیں، اتوار یا پیر کو وزیر اعظم سے ملاقات کروں گا۔ اگر اس حادثہ کا متبادل میرا استعفیٰ ہے تو بسم اللہ میں اس کے لئے تیار ہوں۔

گزشتہ ہفتے چینی سفیر سے ایم ایل ون کے حوالے سے ڈیڑھ گھنٹے طویل میٹنگ ہوئی، چینی سفیر کو ایم ایل ون پر مختلف تجاویز دی ہیں، چینی سفیر سے کہا کہ ہم نے ایم ایل ون پر آپ کی شرائط تسلیم کرلی ہیں، چینی حکام کو باور کرایا کہ فیز ون میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close